وفاقی ادارہ شماریات کے ساتویں زرعی شماریات 2024 کی افتتاحی تقریب، زرعی ملک ہونے کے ناطے زرعی شماریات ایک اہم جز ہے؛احسن اقبال

15

اسلام آباد، 10 جولائی (اے پی پی): وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا کہ حالیہ  مردم شماری میں ہم نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہویے انتہائی شفاف طریقے سے ڈیجیٹل مردم شماری کروائی جس پر  پاکستان کے تمام صوبوں نے اتفاق رائے کیا جو ہماری ایک  بڑی کامیابی ہے، زرعی ملک ہونے کے ناطے زرعی شماریات ایک اہم جز ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کی ساتویں زرعی شماریات 2024  کی افتتاحی تقریب  سے  خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے پاکستان ادارہ شماریات کو ساتویں زرعی شماریات کے انعقاد کرنے پر مبارکباد  دی اور کہا کہ زرعی ملک ہونے کے ناطے زرعی شماریات ایک اہم جز ہے، ادارہ شماریات  کا اپنا مقامی خودکارسسٹم متعارف کروانا ایک بڑی کامیابی ہے اس سسٹم کی معلومات کی بنیاد پر فیصلہ سازی میں آسانی ہو گی، ہمیں اپنی زرعی پیداوار کو اس بڑھتی ہوئی آبادی کے تناسب کے ساتھ بڑھانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ شماریات ہمارے لیے زرعی پالیسی بنانے میں بھی مددگار ہو گا ۔ اس ڈیٹا کے تحت ہم  دیکھ سکیں گے کہ  کون سے علاقوں کی زراعت کی پیدارواریت بڑھانے  میں شراکت  کتنی ہے اور کتنا ہم مزید انکو وسائل فراہم کر کے ایک اچھی پیداواریت حاصل کر سکتے ہیں  اور اس ڈیٹا  کے ذریعے ہمیں کسانوں کی پیداواری صلاحیت اور انکی خوشحالی کے لیے اقدامات کرنے میں بھی مدد حاصل ہو گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آنے والے وقت میں پاکستان کا دارومدار پاکستان کی برآمدات بڑھانے میں ہے، زراعت کے  شعبوں میں ہمیں تیس سے چالیس ارب ڈالر کی برامدات  کرنے پر ہی اپنی  گرتی ہوئی معشیت کو مستحکم کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آپس کے اختلافات کو بھلا کر آگے چلنا ہوگا اور   اپنی برآمدات کو بڑھانا ہے ، ہمیں  ایکسپورٹ لیڈ گورتھ پر چل کر اپنی معیشیت کو مستحکم کرنا ہے اپنے پاوں پر کھڑا ہونا ہے تاکہ اپنی آنے والی نسلوں کو ہم قرض کے دلدل سے نکال سکیں اور ملک کو ترقی کی جانب گامزن کر سکیں۔

چیف شماریات نعیم ظفر نے ساتویں زرعی شماریات دو ہزار چوبیس کی افتتاحی تقریب میں  تمام صوبوں کے  وزراء اعلی اور متعلقہ محکموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں کے  تعاون کے بغیر اتنے بڑے قومی منصوبوں کو پایہ انجام  تک پہنچانا ممکن نہ تھا۔

مربوط  ڈیجیٹل ایگریکلچر مردم شماری کے فوکل پرسن / ممبر سرورگوندل نے زرعی شماریات  پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ  ڈیٹا کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے ادارہ شماریات نے  زرعی شماریات کا سسٹم متعارف کروایا ہے جس سے تمام صوبوں اور متعلقہ محکموں کو اپنے لیے پالیسی سازی بنانے میں آسانی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ زرعی شماریات کے لیے پاکستان ادارہ شماریات نے اپنا خود کار ٹیبلیٹ بیس نظام متعارف کیا ہے جس کے تحت تمام صوبوں کے  ڈی سی ، متعلقہ محکمے ،  زرعی انتظامیہ ، لائیو سٹاک اور زرعی  محکموں کو ڈیش بورڈز مہیا کیے گئے ہیں جس کے ذریعے وہ تمام اہم  ڈیٹا ،  تمام  معلومات کی  بروقت  مانیٹرنگ کر سکیں گے۔

 سرور گوندل نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں  پہلی مرتبہ تینوں شماریات یعنی فصلوں ، لائیو سٹاک اور زرعی مشنری  کو یکجا کیا گیا ہے جس سے پاکستان کوتقریباً دو ارب روپے کی بچت ہو گی۔  انہوں نے کہا کہ  ادارہ شماریات نے اپنا استعدادکار استعمال کرتے ہوئے  اپنی مردم شمارہ کا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر استعمال کیا ہے  اور اس خود کار ڈیجیٹل ٹیبلیٹ سسٹم  نظام کے تحت ملک کو 32 کروڑ کی بچت ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ادارہ نے  اس زرعی شماریات کے لیے اپنی استعمال کی گئی  ٹیبلٹس، مشنری اور وسائل استعمال کیے ہیں۔