اسلام آباد، جولائی 02 (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور، احد خان چیمہ اور اردن کے سفیر، ڈاکٹر معین خریسات کے مابین آج ملاقات ہوئی جس میں تجارت، سرمایہ کاری اور تعلیم میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے مواقع تلاش کرنے پر بات چیت کی گئی ۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے پاکستان اور اردن کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات کو سراہا اور تجارت میں اضافے کی صلاحیت پر زور دیا۔
انہوں نے پاکستانی کپاس کے کپڑے کی نمایاں طلب کو اجاگر کیا اور اردنی کاروباری اداروں کو پاکستان کے ترقی پذیر ٹیکسٹائل اور گارمنٹ سیکٹرز میں مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔ اس کے علاوہ، پاکستانی اعلی معیار کے چاول اور دیگر غذائی مصنوعات اردن کو برآمد کرنے کے امکانات پر بھی بات کی گئی۔
دونوں فریقین نے اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ وزارتی کمیشن (جے ایم سی) کی اہمیت کو تسلیم کیا اور 2025 کے اوائل میں اسلام آباد میں اگلا اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔
وزیر چیمہ نے پاکستان کی گارمنٹ انڈسٹری میں حالیہ تیزی کو اجاگر کیا اور اردنی ہم منصبوں کو ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد کے دورے کی دعوت دی تاکہ تعاون اور تربیتی پروگراموں کو تلاش کیا جا سکے۔
سفیر خریسات نے پاکستان ٹیکنیکل اسسٹنس پروگرام (پی ٹی اے پی) اسکالرشپ کے لئے پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کیا جو اردنی طلبہ کے لیے دستیاب ہیں اور پیش کیے جانے والے شعبوں کو متنوع بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اقتصادی امور کے سیکرٹری، ڈاکٹر کاظم نیاز نے پی ٹی اے پی پالیسی کی تجدید کے لئے جاری مشاورت کا ذکر کیا، جس میں دستیاب شعبوں کی توسیع، نشستوں کی دوبارہ تقسیم، وظیفے میں اضافہ، اور طلباء کے لئے رہائشی معیارات کو بہتر بنانا شامل ہے۔
ملاقات میں ثقافتی تبادلہ پروگراموں، کھیلوں اور تعلیم میں تعاون بڑھانے پر بھی بات کی گئی۔ سفیر خریسات نے اردن کو پاکستانی سرمایہ کاری کے لئے ایک پرکشش مقام قرار دیا اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے ساتھ موجودہ سرمایہ کاری کے فروغ کے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کا حوالہ دیا۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے مشترکہ بزنس کونسل (جے بی سی) کے اجلاس کو آسان بنانے اور نئے تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لئے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا۔ وزیر چیمہ نے اردنی فریق کو مکمل تعاون کا یقین دلایا اور دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کو مزید بڑھانے کے لئے کسی بھی خدشات کو حل کرنے کی خواہش ظاہر کی۔