کراچی، 31 جولائی (اے پی پی): وفاقی وزیر برائے صنعت، پیداوار، فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کو مزید قابل عمل بنانے پر زور دیا ہے تاکہ معیشت کے استحکام کے لیے برآمدی ہدف کو بڑھایا جا سکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے دورہ کے موقع پر کیا جہاں انہوں نے محکمہ کے اعلیٰ افسران اور سٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں بھی کیں۔ وزیر نے اسٹیک ہولڈرز کی شکایات بھی سنیں اور ان کے حقیقی مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے ڈائریکٹر جنرل طارق خان اور دیگر سینئر افسران نے بھی وفاقی وزیر کو محکمے کے اندرونی عمل اور آپریشنز کے بارے میں بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ معیاری پیداوار کی ضرورت ہے تاکہ ہماری درآمدات کے مقابلے برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔ انہون نے کہا کہ ہماری برآمدات کو بڑھانے سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ زراعت کے انتظام کے غیر موثر طریقوں نے معیشت کو بہت نقصان پہنچایا اور اب مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے ان طریقوں کو جدید طریقوں سے تبدیل کیا جانا چاہیے۔انہوں نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ آگے آئیں اور اپنا سرمایہ زراعت اور دیگر شعبوں میں لگائیں۔
رانا تنویر نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ غذائی تحفظ کے عالمی خدشات کا مقابلہ کرنے کے لیے متعلقہ حکمت عملی وضع کریں جس سے شدید چیلنجز ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر مسلم ممالک سے بھی ‘حلال’ گوشت کی مقبولیت کی مانگ تھی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری مصنوعات کے لیے مارکیٹیں موجود ہیں اور ساختی حکمت عملیوں اور مارکیٹوں کے طویل مدتی تجزیہ کے ذریعے ہمیں ان شعبوں کو مزید وسیع کرنے کا مقصد بنانا چاہیے۔
ڈائریکٹر جنرل پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ طارق خان نے پاکستان سے یورپی ممالک کو برآمدی مصنوعات پر پابندی سے بچنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ یہ صنعت کے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کی ڈیجیٹائزیشن اور پاکستان سنگل ونڈو کے ساتھ انضمام، انٹر ایجنسی کوآرڈینیشن اور ریئل ٹائم ڈیٹا ایکسچینج کو بہتر بنایا جائے گا اور شفافیت اور احتساب کو برقرار رکھنے کا باعث بنے گا۔
طارق خان نے کہا کہ وفاقی وزیر کی ہدایت پر پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ اور اسٹیک ہولڈرز کو میتھائل برومائیڈ کی رجسٹریشن کو زیادہ سے زیادہ کرنے کا کام سونپا گیا تاکہ فیومیگیٹرز کے لیے سازگار ماحول کو یقینی بنایا جا سکے جو کہ پودوں کی پیداوار اور برآمدی معیار کی مصنوعات کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔
اجلاس میں پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے سینئر افسران، کراپ لائف پاکستان ایسوسی ایشن، پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے فیومیگیشن ڈیپارٹمنٹ، رائس ایکسپورٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان، اے پی ایس ای اے اور محکمہ کسٹمز کے نمائندوں نے شرکت کی۔