اسلام آباد،08جولائی(اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات، نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس این ایچ اے میں پیر کو منعقد ہوا جس میں سندھ،بلوچستان اور کے پی کے کی مختلف شاہرات کی تعمیر و مرمت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو نئے ٹاسک اورمحکمانہ ایکشن پلان دے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اولین ترجیح کراچی سے سکھر تک معیاری اور محفوظ موٹر وے کی تعمیر ہے،کراچی سے کوئٹہ اور مانسہرہ سے بابو سر ٹاپ کی شاہرات کو بھی فوری تعمیر کیا جائے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ریونیو میں اضافہ کر کے اپنے فنڈز بڑھانا ہوں گے، صرف حکومت پر انحصار نہ کریں، اب من و سلوی اور سرکاری فنڈز سے کام نہیں چلے گا۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ سرکاری فنڈز ضائع نہیں ہونے دیں گے، کرپشن پر “زیرو ٹالرنس” ہو گی،این ایچ اے کی کسی شاہراہ پر مقررہ وزن سے زیادہ لوڈ کے ٹرک نہیں آنے دیں گے،این ایچ اے روش بدلے، محنت و ایمانداری سے ملک و قوم کیلئے نیک نامی کا باعث بنیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے روڈ نیٹ ورک کا اصل ہدف وسطی ایشیائی ممالک ہونا چاہئیں،این ایچ اے کو منافع بخش بنائیں، ملازمین اور افسران کو اچھی تنخواہیں اور پیکج دیں گے،این ایچ اے صرف قابل عمل اور عوامی مفاد کے حامل منصوبوں پر فنڈز خرچ کرے۔انہوں نے کہا کہ پرانا سسٹم ترک کر کے این ایچ اے کو پرائیویٹ سیکٹر سے مقابلہ کرنا ہو گا، نیشنل ہائی وے اتھارٹی سعودیہ،یو اے ای اور دیگر ممالک میں کنٹریکٹ حاصل کر سکتا ہے۔ عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ لاہور سیالکوٹ موٹروے اور تمام موٹرویز پر “ایم ٹیگ “یقینی بنائیں۔ وفاقی وزیر مواصلات نے مختلف منصوبوں پر ملٹی نیشنل کمپنیوں سے تھرڈ پارٹی اویلیویشن کی ہدایت کی۔