اسلام آباد ، جولائی 03 (ا ے پی پی ): وفاقی وزیر نجکاری وسرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے، سٹیل مل اور ریکوڈک جیسے منصوبوں کی نجکاری منسوخ کر کے معیشت کو نقصان پہنچایا گیا ، پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن کو التوا میں رکھنے سے قومی خزانے کو 850ارب روپے کا نقصان ہوا۔
آج پرائیویٹائزیشن کے پانچ سالہ منصوبے پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خسارے میں چلنے والے تمام منصوبوں کی تین مراحل میں تیزی سے نجکاری ہو رہی ہے، تمام متعلقہ محکموں کو بھی آن بورڈ لیا ہے جبکہ نجکاری کا سارا عمل مربوط بنیادوں پر ہوگا اس کے علاوہ ، پرائیویٹائزیشن کا عمل صاف اور شفاف ہو گا اور میڈیا کو لائیو کوریج کی اجازت ہو گی۔
وفاقی وزیر نجکاری نے مزید کہا کہ نجکاری کا عمل مروجہ قوانین و ضوابط کے مطابق ہو رہا ہے،مکمل ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے، اداروں کو اونے پونے داموں نہیں بیچیں گے بلکہ زیادہ سے زیادہ فنڈز حاصل کریں گے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ پی آئی اے کے بعد روز ویلٹ، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور فرسٹ ویمن بینک کی بھی نجکاری ہوگی جبکہ اگلے مرحلے میں پاور جنریشن اور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی پرائیویٹائزیشن کا عمل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ لائف کارپوریشن، زرعی ترقیاتی بینک، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن اور پیکو بھی نجکاری فہرست میں شامل ہیں ۔
اس موقع پر وفاقی سیکرٹری پرائیویٹایزیشن نے نجکاری کے اداروں کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ
بھی دی ۔