ٹیکس چوری سے بچنے کے لیے کاٹن اینڈ جننگ انڈسٹری پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ، رانا تنویر حسین

17

اسلام آباد، 19جولائی(اے پی پی):وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسریچ رانا تنویر حسین سے پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے وفد نے جمعہ کو یہاں ملاقات کی،ملاقات میں کپاس کے بیج اور کاٹن سیڈ کیک پر زیادہ ٹیکس کا معاملہ زیر بحث آیا اور ٹیکس چوری سے بچنے کے لیے کاٹن اینڈ جننگ انڈسٹری پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ کپاس کی صنعت سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، ملک کی دیہی معیشت میں کپاس کی صنعت کا سب سے بڑا کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ذریعے کاٹن کنٹرول ایکٹ کو حقیقی معنوں میں نافذ کریں گے،کاٹن سیڈ اور کاٹن سیڈ کیک کے سیلز ٹیکس میں جنرز کو ریلیف دینے کی تجویز کو زیر غور لایا جائے گا،نئے ٹیکسز کا معاملہ فنانس ڈویژن اور ایف بی آر کو غور کے لیے بھیجا جائے گا۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے وفد نے کہا کہ بھاری ٹیکسوں سے کاٹن جننگ انڈسٹری کی پیداوار متاثر ہو رہی ہے۔ وفد نے مطالبہ کیا کہ حکومت کاٹن جننگ انڈسٹری کی ترقی کے لیے نئے عائد کردہ سیلز ٹیکس واپس لے،زیادہ ٹیکسوں کی وجہ سے ٹیکس چوری بڑھنے کا اندیشہ ہے۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی کے وفد نے مزید کہا کہ  گزشتہ سیزن کے دوران ملک میں 8.4 ملین روئی کی گانٹھیں پیدا ہوئیں،حوصلہ افزاء پالیسی سے 20 ملین گانٹھیں پیدا کی جاسکتی ہیں۔