کوئٹہ،29 جولائی (اے پی پی):گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے کے درمیان گہرے خوشگوار تعلقات قائم ہیں، ضروری ہے کہ بدلتے ہوئے حالات اور جدید تقاضوں کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو دیگر شعبوں تک وسعت دی جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پاکستان میں تعینات انڈونیشیا کے سفیر رحمت ہنیارتا کسوما سے ملاقات کے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا میں اکتوبر کے دوران ہونے والے انٹرنیشنل بزنس ایکسپو میں پاکستان اور بلوچستان کے صعنت و تجارت سے وابستہ افراد کو مدعو کرنے کے دونوں ممالک کے دو طرفہ معاشی اور تجارتی تعلقات پر مزید مثبت اثرات مرتب ہوں گے،پاکستان تعلیم کے شعبہ سمیت دیگر عوامی روابط میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ سکالرشپ فراہم کرنے میں بلوچستان کے طلباء و طالبات کو خصوصی ترجیح دیں، پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان قریبی دوستی اور خوشگوار تعلقات سے پورے خطے کے پائیدار امن کیلئے بھی مثبت نتائج برآمد ہونگے۔
گورنر بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان قدرتی وسائل و معدنیات سے مالا مال صوبہ ہے اور اس کے تازہ اور خشک میوجات کا باعث بلوچستان کو فروٹ باسکٹ بھی کہا جاتا ہے، یہاں معدنیات، زراعت، لائیو سٹاک اور فروٹ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کے منافع بخش مواقع ہیں، ضروری ہے کہ انڈونیشیا کے سرمایہ ان دستیاب مواقعوں سے بھرپور استفادہ کریں۔انہوں نے کہا کہ سردست چلغوزہ، زیتون اور سیب وغیرہ کیلئے یہاں مقامی سطح پر انڈسٹری کا قیام ضروری ہے جس میں ہم انڈونیشیا کے سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،پوری دنیا میں پاکستان چلغوزہ کے مقدار اور معیار کے حوالے سے ایک اہم نام ہے جس کے مزید پروسسنگ کیلئے ژوب کو ایک اہم مرکز بنایا جا سکتا ہے۔
آخر میں گورنر بلوچستان اور مہمان گرامی کے درمیان یادگاری شیلڈز کا تبادلہ ہوا۔