پاکستان میں پائیدار انفراسٹرکچر میں موجودہ سرمایہ کاری عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ناکافی ہیں؛ سفیر عثمان جدون

9

نیویارک، 10 جولائی ( اے پی پی): اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندہ سفیر عثمان جدون نے کہا کہ پاکستان میں پائیدار انفراسٹرکچر میں موجودہ سرمایہ کاری عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ناکافی ہیں۔

پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کے حصول میں پائیدار انفراسٹرکچر کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ‘گلوبل انرجی انٹر کنیکٹیویٹی اینڈ ٹرانزیشن فار SDGs’ کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2030 تک صاف توانائی کی فنانسنگ کی ضروریات کا تخمینہ 4.3 ٹریلین امریکی ڈالر سالانہ ہے، جو 2050 تک بڑھ کر 5 ٹریلین امریکی ڈالر سالانہ ہو جائے گا۔

سفیر عثمان جدون نے کہا کہ پاکستان کا ہدف 2030 تک 60 فیصد قابل تجدید توانائی حاصل کرنا ہے، توانائی کی منتقلی پر 2030 تک 100 بلین امریکی ڈالر سے زائد اور 2040 تک 65 بلین امریکی ڈالر اضافی لاگت کا تخمینہ ہے۔