کوئٹہ، 26 جولائی (اے پی پی): وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں امن وامان کوخراب کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے پاکستان کے خلاف منظم طریقے سے سازش کی جارہی ہے بلوچستان میں ایک گروہ تشدد اور دوسرا گروہ سوشل میڈیا کے ذریعے ریاستی اداروں کوبدنام کررہی ہے، ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والے کسی جہتے کی من مانی قبول نہیں کرسکتے۔
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں امن وامان پر بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سیاسی مسئلہ تو اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ہوتاہے جو شخص بندوق اٹھا لیتاہے ان کے ساتھ کونسا سیاسی مسئلہ ہے،ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والے کسی جہتے کی من مانی قبول نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ امن وامان کے حوالے سے دومسئلے درپیش ہیں پہلاجرائم جس کی روک تھام حکومت کی اولین ترجیح ہے اس کیلئے پولیس ولیویز کو سہولیات دیں گے، جبکہ دوسرا پولیس کو مکمل طور پر غیر سیاسی کرنا ہوگا، آئی جی پولیس کو حکم ہے کہ جن علاقوں میں ایس پیز کی تعیناتی کرنی ہے جہاں سے آفیسران کو بلاناہے بلالیں جب تک کسی شہری کی عزت مجروح نہ ہو،پولیس اپنا کام کرتی رہے لیکن پولیس کاحتساب حکومت کریگی، چور،ڈاکو،قتل وغارت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے حوالے سے دہشتگردی بڑا مسئلہ ہے، بلوچستان و پاکستان کے خلاف را ودیگر کی جانب سے ایک منظم طریقے سے سازش کی جارہی ہے، ایک گروہ تشدد کاراستہ اپنا کر امن وامان کو خراب کرکے بے گناہ لوگوں کو قتل کررہے ہیں، بلوچستان میں جو سوکالڈ دہشتگرد ہے جنہیں آزادی پسند کہاجاتاہے نے 4 ہزار بے گناہ لوگوں کو قتل کیاہے،سوشل میڈیا پر ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومت کو عوام سے دور کرنے کیلئے سازشیں کی جارہی ہیں کبھی قومیت،کبھی مذہب اور کبھی فرقہ واریت کے نام پر ملک کے خلاف سازش کی گئی،بلوچستان سے پاکستان کے دفاع کیلئے 28ہزار جوان موجود ہیں جووطن کی دفاع کیلئے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔