کراچی، 31 جولائی (اے پی پی): چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سندھ، پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع نے یونیورسٹیوں کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ صرف چند منتخب یونیورسٹیوں نے ہی اہم آئی ٹی اقدامات کیے ہیں ،
وہ انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ ، نیو ہورائزن اور ہواوے ٹیکنالوجیز کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں مہمان خصوصی سے خطاب کر رہے تھے جس کا مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ آئی ٹی کا نیا ڈھانچہ کس طرح کام کے ماحول کو تبدیل کر رہا ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع نے کہا کہ دنیا بھر میں چیزیں ہماری نظروں کے سامنے بدل رہی ہیں اور موجودہ دور میں ہنر کی زیادہ اہمیت ہے اور اگر کسی کے پاس مہارت ہوگی تو اسے خوش آمدید کہا جائے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ میں بورڈ کے چیئرمین ایم بشیر جان محمد نے اس بات پر زور دیا کہ آئی ٹی کی ترقی پاکستان کے مستقبل کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے اسٹریٹجک اقدامات کے ذریعے ملک کی تکنیکی ترقی اور اختراعات کو آگے بڑھانے کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کے عزم پر زور دیا۔
آئی او بی ایم میں چیف ڈیجیٹل آفیسر اور سی آئی ٹی کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر عمران بٹاڈا نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیجیٹل رکاوٹ اور تبدیلی اکیسویں صدی میں تعلیمی صنعت کو نئی شکل دے گی۔انہوں نے تعلیمی طریقہ کار کو بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز کو مربوط کرنے کی اہم اہمیت پر روشنی ڈالی۔