گوادر میں احتجاج کے دوران شہیدہونے والے ایف سی اہلکارشبیربلوچ کی نمازجنازہ ادا ، وزیر داخلہ بلوچستان کا شہید کو خراج تحسین

18

گوادر، 29 جولائی (اے پی پی):گوادر میں احتجاج کے دوران  شہیدہونے والے ایف سی اہلکارشبیربلوچ کی نمازجنازہ ادا کردی گئی، وزیر داخلہ بلوچستان میرضیاء اللہ لانگو،ڈی سی گوادراحمودلراحمن سمیت اعلیٰ سول فوجی حکام نمازہ جنازہ میں شریک ہوئے۔ شہید اہلکار شبیر بلوچ کے جسدخاکی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین کے لئے علاقے آبائی علاقے کو روانہ کردی گئی ہے۔

وزیرداخلہ بلوچستان نے جرت اور بہادری پر شہید اہلکار شبیر بلوچ کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوام اور حکومت مشکل کی گھڑی میں غمزدہ خاندان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہے، احتجاج کے دوران مشتعل مظاہرین نے ہماری شرافت اور تعاون کا بھی خیال نہیں رکھا۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ بار بار وہ بلوچی روایات کا گن گاتے نہیں تکتے آج ایک بارپھرپاکستانی بلوچ جو اپنی ریاست کی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے شرپسندوں کے ہاتھوں میں شہید ہوگیا،آج ایک بار پھر حکومت کے تحمل، برداشت کا جواب شرپسندوں نے دہشت گردبن کر دیا۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ مظاہرین کا مقصد لاپتہ افراد نہیں بلکہ دشمن کے ایجنڈے پر ملک بالخصوص بلوچستان میں بدامنی اور افراتفری پیدا کرنا ہے، ہمارے صبر اور تحمل کا مزید امتحان نہ لیا جائے، باربار کہا گیا ہے کہ اگر کوئی سیاست کے بجائے حقیقی مسائل پر بات چیت کرنا چاہتا ہے تو حکومت بات چیت کے لئے تیار ہے۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ مذاکرات اور بات چیت کے بجائے یوں لگتا ہے ان عناصر کا مقصد لاپتہ افراد کی بازیابی نہیں بلکہ لاپتہ افراد کے نام پر سیاست کرنا ہےاگر کوئی لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سنجیدہ ہے تو حکومت ہر فورم پر بیٹھنے کے لئے تیار ہے،حکومت کی جانب سے بار بار مذاکرات کی پیشکش سے  بھاگنے کی کوشش کی جارہی ہے، مذاکرات اور بات چیت سے بھاگنے سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ لاپتہ افراد کے نام پرمعصوم بلوچ نوجوانوں کو ریاست کے خلاف اکسایا جارہا ہے۔

میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ میں لاپتہ افراد کے حقیقی ورثاء سے اپیل کرتاہوں ایسے عناصر کے شکنجے میں آنے کے بجائے اپنی حکومت کی بنائی ہوئی لاپتہ افراد کی کمیٹی سے تعاون کریں، ہماری کوشش ہے کہ جشن آزادی 14اگست کے دن گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا افتتاح کریں،جو گوادر کی ترقی میں اہم سنگ مل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے عوام سے اپیل کرتاہوں کہ اپنے بچوں اور بلوچستان کے مستقبل کے خاطر بار بار گوادر میں ہونے والی ترقی کو منفی سیاست کی نظر ہونے نہ دے۔