ہوم ٹاؤن کمیونٹی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام فیصل آباد میں پاکستان پریوینٹیو ہیلتھ کیئر سسٹم کانفرنس کا انعقاد

22

فیصل آباد ، 26 جولائی (اے پی پی):ہوم ٹاؤن کمیونٹی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام چناب کلب فیصل آباد میں پاکستان پریوینٹیو ہیلتھ کیئر سسٹم کانفرنس کا انعقاد کیاگیاجس میں ڈاکٹر مقصود احمدچیئر پرسن ہوم ٹاؤن کمیونٹی فاؤنڈیشن وچیئرمین کولیبوریٹو کیئر آف ڈایابیٹک مہمان خصوصی تھے۔

 ہوم ٹاؤن کمیونٹی فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد اطہر اورصدر محمد سلیم بلندیہ نے تقریب کی میزبانی کے فرائض سر انجام دیئے نیزدیگر شرکا میں ڈاکٹر الطاف،ڈاکٹر فرخ بخاری،ڈاکٹر عاطف، فیملی فزیشنز،جنرل پریکٹیشنرز،ماہرین نفسیات،شعبہ نفسیات کے دیگر ماہرین،ڈینٹل سرجنز، ماہر غذائیات،ممتاز صحافیوں اورمتعلقہ سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مقصود احمدنے کہا کہ پاکستان میں ذیابیطس کی رفتار بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے جوایک نیشنل ایمرجنسی ہے کیونکہ اگر ذیابیطس کے پھیلاؤ کی یہی رفتاررہی تواگلے 10سال میں ہمارا ہیلتھ کیئر سسٹم چوک ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہوم ٹاؤن کمیونٹی فاؤنڈیشن ملک کیلئے بہترین ہیلتھ کیئر کے جذبے کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہوم ٹاؤن کمیونٹی فاؤنڈیشن پرائمری ہیلتھ کیئرکے ساتھ مل کر کام کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پریوینشن گلی محلوں میں ہوتی ہے اسلئے ہم پاکستان میں بھی گلی محلے کی سطح پر اقدامات کریں گے۔

ڈاکٹر مقصود احمدکا کہنا تھا کہ امریکہ میں فیملی فزیشنز کی سیلریز بڑھائی جاتی ہیں تا کہ وہ پریوینشن میں بہتر کردار ادا کریں لہٰذا ان کا بھی فوکس ہے کہ فزیشنز کو یقین دلائیں کہ آپکی سیلریز کو بھی اپ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کام گلی محلے اور گراس روٹ لیول پہ ہے۔ڈاکٹر مقصود نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مذکورہ پروگرام کی تکمیل کی راہ میں جو قانونی مسائل ہیں اس کو ہم دیکھ رہے ہیں،ہمارا مقصد پبلک کو بیماری کے شروع ہونے سے پہلے آگاہی فراہم کرنا ہے جس کیلئے ہمیں سیلف سسٹین ایبل ماڈل بنانا ہے۔اسی طرح اگرایک محلے میں 4 کلینک ہیں تو ان میں سے ہم نے ایک کو برانڈ بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس ڈاکٹر کو ہم سلیکٹ کریں گے اسکو دیکھیں گے کہ وہ ہمارے مقاصد کی تکمیل کیلئے کتنا جذبہ رکھتا ہے۔

ڈاکٹر مقصود احمدنے مزید کہا کہ یہ ایک تعلیمی کام ہے کیونکہ ہم نے معاشرے کو بتانا ہے کہ جیسے ہی آپکا یہ کلینک ٹاپ پر جائے گا آپکا مقصد حل اورڈاکٹر اس کمیونٹی کا لیڈر بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پریوینٹیو کے حوالے سے جو سب کا رول ہونا چاہیے وہ نہیں ہے،ہم کمیونٹی کیمپس آرگنائز کریں گے او ر یہ ایک پائلٹ سٹڈی ہے جبکہ جنرل پریکٹیشنرزکا کام سب سے اہم ہے اسلئے ہم نے پاکستان کو ذیا بیطس اور اس جیسے دیگر کرائسز سے نکالنا ہے۔اسکے بعد ایگرو فارمنگ پرکام کرنا ہے جس کیلئے ملک میں زبردست پوٹینشل موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا اسلام آباد بہت خوبصورت ہے مگرہم نے اسے کبھی پروموٹ ہی نہیں کیا۔ فیملی کے ڈاکٹر ز ہمیں آن لائن جوائن کر کے تجاویز دیں ہم کام کریں گے،ہمارا مقصد پیسہ بنانا نہیں بلکہ مریض کو سروس دینا ہے،ہم ڈاکٹرز کو آن لائن بھی لیں گے تاکہ سب ڈاکٹرز کو کلینک میں نہ بٹھایا جائے،ہم مریضوں کا ڈیٹا آن لائن بھی لے سکتے ہیں تاکہ ٹائم بچے،کام نہ بڑھے اور ڈاکٹرز آسانی سے کام کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ ڈسکشنز جاری رکھیں گے تاکہ پاکستان پریوینٹیو ہیلتھ کیئر پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔

 ڈاکٹر مقصود احمد نے کہا کہ اس کام میں ماہر نفسیات اور ماہر غذائیات کا بہت اہم کام ہے،آپ اپنا رول ادا کریں، تمام ریسورسز موجود ہیں جن کے ذریعے پاکستان کو اچھا بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ سٹینڈرڈ ٹیسٹ،بیسٹ پوسیبل وے میں کریں گے اور ڈائگناسٹک و ٹریٹمنٹ اسمیں شامل ہیں۔پی ایم اے کے قائدڈاکٹر الطاف نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ فیملی فزیشن اور سکولوں کے اساتذہ اہم کردار ادا کر سکتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ آگاہی ہو۔انہوں نے کہا کہ عطائیت ایک ناسور بنا ہوا ہے جس کو ختم کرنا ہو گاجبکہ2010 میں بننے والا ایکٹ عطائیت کو ختم نہیں کر سکا۔ان کا کہنا تھا کہ میڈیا منفی چیزوں سے  لوگوں کو آگاہ کرے اورمریضوں کوعطائیوں کی بجائے اصل ڈاکٹرز تک جانے کی ترغیب دے تاکہ امراض کو پیچیدہ ہونے سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے ایچ سی ایف چیئرپرسن کو یقین دلایا کہ پی ایم اے اس کام میں ان کی بھرپور معاونت کرے گی۔

ڈاکٹر فرخ بخاری نے کہا کہ ذیا بیطس کے مریض میں پہلی علامت مسوڑھے کی خرابی ہو سکتی ہے لہٰذا ڈاکٹرز کو چاہیے کہ 40 سال سے بڑے مریض کا پہلے ٹیسٹ کروائے اور اسکا فیملی ڈاکٹر بھی اسے یہ ٹیسٹ تجویز کرے۔

اس موقع پر ماہر نفسیات نے کہا کہ ہمیں صحتمندلائف سٹائل کیلئے اپنی یوتھ کو آگاہی دینی چاہیئے کیونکہ یوتھ کی تعداد کافی بڑی ہوتی ہے اور وہ یہ پیغام زیادہ افراد تک پہنچا سکتے ہیں۔تقریب میں موجود پی ایم اے ڈاکٹر ز نے کہا کہ ہم اس پروگرام میں ہوم ٹاؤن کمیونٹی فاؤنڈیشن کے ساتھ ہیں۔