اقوام متحدہ میں پاکستان  کےمستقل مشن اور نیویارک میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل میں یوم استحصال کشمیر کی تقریب

24

نیویارک، 06 اگست (اے پی پی):بھارت کی جانب سے متنازعہ جموں و کشمیر کی خصوصی خود مختاری کی منسوخی  کے پانچ سال مکمل ہونے پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن اور نیویارک میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل نے یوم استحصال کے سلسلے میں  تقریب کا انعقاد کیا جس میں مقررین نے آئی سی جے کی مشاورتی رائے کا حوالہ دیتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر بین الاقوامی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

یوم استحصال کی تقریب میں ممتاز سفارت کاروں،انسانی حقوق کے کارکنوں،ماہر تعلیم اور صحافیوں نے پائیدار امن کے قیام کو دیرینہ سیاسی تنازعات کے حل اور غیر ملکی قبضے کے حالات کا سامنا کرنے والے لوگوں کو حق خودارادیت کی فراہمی سے جوڑتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر بین الاقوامی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

یوم استحصال کشمیر کی تقریب سے خطاب کرنے والوں میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے سفیر منیر اکرم،ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی،پروفیسر عبدالحمید صیام،سینئر فلسطینی صحافی اور پروفیسر عبدالرحمن صیام شامل تھے۔

 کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی میں نمایاں مماثلتوں کو تلاش کرتے ہوئے مقررین نے حق خودارادیت کو اقوام متحدہ کے چارٹر کا محور اورایک لازمی شرط قرار دیا جس کے بغیر پائیدار امن و استحکام ممکن نہیں۔

اقوام متحدہ میں او آئی سی کے مشن کے مستقل مبصر سفیر حمید اجی بائی اوپیلوئیرو، سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے سابق چیئرمین اور نیویارک میں پاکستان کے قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی، او آئی سی کے رابطہ گروپ سے تعلق رکھنے والے سفارت کاروں، کشمیری تارکین وطن کمیونٹی کے ارکان اور نوجوانوں اور طلباء سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے تقریب میں شرکت کی۔

سفیر منیر اکرم نے بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر پر قبضے کے بارے میں بین الاقوامی قانون،اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کو اجاگر کیا۔ ہندوستانی قبضے کی غیر قانونیت اور اس کے مضمرات پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ فلسطین کے بارے میں ICJ کی حالیہ مشاورتی رائے نے ذمہ داریاں عائد کی ہیں، جو جموں و کشمیر تک بھی پھیلی ہوئی ہیں۔