لاہور 2 اگست(اے پی پی): صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجازِ سے ان کے آفس میں ملاقات کی۔ آئی پی پیز ایشوز، چائنیز کی سیکورٹی ، ٹیکنیکل ایجوکیشن کے فروغ اور انڈسٹری کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر نظرثانی پر زور دیا اور پنجاب میں چین کے سرمایہ کاروں کیلئے علیحدہ سپیشل اکنامک زون بنانے پر اتفاق کیا۔
وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بعض آئی پی پیز کو بجلی بنائے بغیر کییپسٹی پیمنٹ غریب عوام کے ساتھ ظلم ہے۔ آئی پی پیز کے ساتھ کئے گئے معاہدے معشیت کیلئے بوجھ بن گئے ہیں۔ ملک کی معیشت کو تباہی سے بچانے کیلئے ان معاہدوں پر نطر ثانی کرنا ہوگی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ انڈسٹری اور عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کے لئے آئی پی پیز کو سولر انرجی کی طرف آنا ہوگا ۔ انھوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر معشیت کا اہم شعبہ ہے۔ ٹیکسٹائل سیکٹر کے فروغ کے لئے قائد اعظم بزنس پارک میں گارمنٹ سٹی بنایا جارہا ہے۔ چینی کی انڈسٹری پنجاب منتقل ہونے سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا ۔ صوبائی وزیر صنعت و تجارت نے کہا کہ ٹیوٹا کے اداروں ،لیبز اور کورسزکو آپ گریڈ کیا جارہا ہے، سابق وفاقی وزیر گوہر اعجازِ نے کہا کہ پنجاب میں مہنگی بجلی سے صنعتیں بند ہو رہی ہیں، صنعتکاروں کو سہولتیں دی جائیں۔ مہنگی بجلی عوام کیلئے بھی بوجھ بن گئی ہے، لوگ بھاری بلوں کے باعث خود کشیاں کررہے ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ انڈسٹری اور عوام کو مہنگی بجلی سے نجات دلانے کیلئے آئی پی پیز سے جان چھڑانا ہوگی۔ گوہر اعجازِ نے کہا کہ جب تک بجلی کے نرخ دنیا کے مساوی نہیں ہوں گے انڈسٹری فروغ نہیں پائے گی۔ جب میں وفاقی وزیر تھا تو چین کی سرمایہ کاری لانے کیلئے چین کے 3دورے کئے۔ چین کے 600سےزائد سرمایہ کاروں سے ملاقات کیں اور انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری ترغیب دی۔ معشیت کے فروغ کیلئے چین کی مزید سرمایہ کاری ضروری ہے۔ چین کے سرمایہ کاروں کیلئے علیحدہ سپیشل اکنامک زون بنانا ہوگا۔ آخر میں مفتی احمد نے پاکستان کی معیشت کی بہتری اور امن،سلامتی کیلئے خصوصی دعا کرائی۔