نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت کی بڑھتی ہوئی معاشی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنی چاہئے؛ پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ

10

اسلام آباد، یکم اگست (اے پی پی ): دولت مشترکہ کی سیکریٹری جنرل پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ نے کہا ہے کہ پاکستانی نوجوان اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے مستقبل کو روشن بنا سکتے ہیں،  نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت کی بڑھتی ہوئی معاشی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنی چاہئے۔

پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے زیر اہتمام اور وزیراعظم کے نوجوانوں کے پروگرام اور وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی ہم آہنگی کے تعاون سے منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے سمپوزیم سے خطاب  کرتے ہوئے پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت عالمی معیشت میں 15.7 ٹریلین ڈالر کا اضافہ کرے گی اور نوجوانوں کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ نے سلیکون ویلی کے ساتھ مل کر ایک مصنوعی ذہانت کی اکیڈمی تیار کی ہے تاکہ نوجوانوں کو تربیت دی جا سکے ۔

وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی، رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ سمپوزیم جیسے فورمز نوجوانوں کی آواز کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی نوجوان باصلاحیت اور پرعزم ہیں اور کسی بھی چیلنج سے نمٹ سکتے ہیں صرف انہیں درست رہنمائی کی ضرورت ہے۔

 چیئرمین وزیر اعظم یوتھ پروگرام  رانا مشہود احمد خان نے اپنے خطاب میں ڈونرز اور شراکت داروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی بااختیاری ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔ وزیراعظم نوجوان پروگرام کے تحت 268 میں سے 137 یونیورسٹیوں میں گرین کلب قائم کئے گئے ہیں جن کا دائرہ کار بڑھایا جائیگا۔

کینیڈین ہائی کمشنر، لیسلی سکانلون نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے عمل میں نوجوانوں کی آواز کو مرکزیت دینا ضروری ہے کیونکہ وہ اس کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری کو کوپ 29 آذربائیجان کی انٹرنیشنل ایڈوائزری کمیٹی کے رکن نامزد ہونے پر مبارکباد پیش کی۔

 قبل ازیں ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے اپنے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ ایس ڈی پی آئی آزاد تھنک ٹینک کی حیثیت سے خود کو ایک شیڈو حکومت کے طور پر پیش کرتا ہے۔ڈاکٹر سلہری نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی مستقبل میں روزگار کے مواقع کو متاثر کرے گی،تاہم، کامن ویلتھ سیکرٹریٹ اپنے 56 رکن ممالک کے ساتھ تعاون کی کوششیں کر سکتا ہے۔

 اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے نمائندہ سیموئل رزک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف کوششوں میں نوجوانوں کے کردار اور ان کے خدشات کو تسلیم کرنا اہم ہے کیونکہ موسمیاتی تبدیلی مستقبل میں ایک بڑا چیلنج بننے والی ہے۔

یونیسف کی چیف آف واش، سنڈی کشنر نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پانچویں سب سے زیادہ خطرے میں موجود ملک ہے، جہاں بچے اور خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

آخر میں، وزیراعظم کے معاون رومینہ خورشید عالم، کامن ویلتھ کی سیکریٹری جنرل پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ، ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری اور دیگر نے یونیسف پاکستان کی طرف سے ”کوپ ان مائی سٹی“ اقدام کا آغاز کیا۔