اسلام آباد، 01 اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کاربند ہیں اور انہوں نے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری کا اعلان کر کے اہل اور تجربہ کار لوگوں کو لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما مصطفی کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے وفد کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی، جس میں بجلی کے بلوں اور آئی پی پیز کے حوالے سے معاملات زیر غور آئے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے شکر گزار ہیں کہ آئی پی پیز جیسے قومی نوعیت کے اس معاملے کو وزیر اعظم سے ملاقات میں اجاگر کیا، بجلی کا معاملہ پوری قوم کا معاملہ ہے، 2013ءمیں 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کرتے ہوئے پنجاب اور وفاق کی حکومتوں نے سستے ترین بجلی کے پلانٹس لگائے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ 200 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی کے صارفین کو تین ماہ کے لئے 50 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی تاکہ موسم گرما میں عوام کے بجلی کے بل کم آئیں، اوور بلنگ اور بجلی چوری کے معاملات کے حوالے سے بھی اقدامات جاری ہیں اوربجلی کے بلوں کی ادائیگی کی آخری تاریخ میں 10 دن کی توسیع کی گئی ہے۔
رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا کہ ہماری پارٹی نے کبھی ملکی مسائل پر سیاست برائے سیاست کا طریقہ کار نہیں اپنایا،آئی پی پیز ملکی معیشت کے لئے سب سے بڑا مسئلہ ہیں،اس پر نظرثانی کی ضرورت ہے، وزیراعظم اور ان کی ٹیم جس طریقے سے کام کر رہی ہے، مجھے امید ہے عوام کو ریلیف ملے گا۔
عطا تارڑ نے بتایا کہ ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن کے ذریعے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کی جا رہی ہے، فائلرز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، حکومت نے بچت کیلئے کرپشن کا گڑھ پی ڈبلیو ڈی کا محکمہ بند کیا، یہ معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کا ہی حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ رائٹ سائزنگ اور ڈاﺅن سائزنگ کے حوالے سے معاملات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آج پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا جبکہ ملک میں نفرت اور تشدد کو پروان چڑھایا گیا تھااور بانی پی ٹی آئی کے دور میں روپے کی قدر بھی بہت غیر مستحکم رہی۔