پاکستان کی مقامی سطح پر تیار کردہ پہلی الیکٹروآپٹیکل سیٹلائٹ ای او – 1 کامیابی سے خلاء کی جانب روانہ

5

اسلام آباد17 جنوری) اے پی پی ) :پاکستان کی قومی خلائی ایجنسی پاکستان کمیشن برائے خلائی و بالا فضائی تحقیق (سپارکو) نے چین کے جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر (JSLC) سے پاکستان کے پہلے مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ (EOS) کو کامیابی سے خلاء میں لانچ کردیا۔

یہ قابل ذکر سنگ میل خلائی تحقیق میں خود انحصاری اور تکنیکی مہارت کی طرف پاکستان کے سفر میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

یہ سیٹلائٹ سپارکو کے انجینئرز اور سائنسدانوں کی مہارت اور لگن کا مظہر ہے، جو خلائی ٹیکنالوجی کو ملکی مفاد میں آگے بڑھانے کے لئے سپارکو کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ سنگ میل خلاء پر مبنی مشاہدے میں پاکستان کی صلاحیتوں کو تقویت دیتا ہے، قدرتی وسائل کی موثر نگرانی اور انتظام، آفات سے نمٹنے، شہری منصوبہ بندی اور زرعی ترقی کے نظام کی مدد کرے گا۔

اس اہم موقع پر سپارکو کے چیئرمین  محمد یوسف خان نے حکومت پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے سپارکو کے انجینئرز کی محنت اور لگن کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ لانچ قومی اور معاشی ترقی کے لیے خلائی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے والے سیکٹرز کے لیے پاکستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

سیٹلائٹ مختلف شعبوں میں کارآمد رہے گا۔ یہ زراعت، کاشتکاری، آبپاشی کے انتظام، اور فصل کی پیداوار کی پیشن گوئی میں مدد کرے گا۔ شہری منصوبہ بندی کے لیے، یہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی نگرانی اور شہری پھیلاؤ کے انتظام میں بھی سود مند ثابت ہوگا۔ ماحولیاتی انتظام میں، یہ جنگلات کی کٹائی، گلیشیرز اور پانی کے وسائل کی جانچ پڑتال کرنے کے ساتھ ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں، یہ مؤثر ردعمل کے لیے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور زلزلوں کے بارے میں بروقت اپ ڈیٹ فراہم کرتا رہے گا۔

 مزید برآں، یہ معدنیات، تیل اور گیس کے ذخائر سمیت قدرتی وسائل کی نگرانی اور تحفظ کے ساتھ ساتھ ترقی اور باخبر فیصلہ سازی کے لیے ایک اہم ذریعہ ثابت ہوگا۔

کامیاب لانچ پاکستان کے خلائی ٹیکنالوجی کی بہتری کی طرف سفر میں ایک اہم قدم ہے اور جدید خلائی سائنس کے ذریعے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر سپارکو کے کردار کو تقویت دیتا ہے۔