وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کا نسٹ میں  قائم ترکیہ ایرو سپیس پاکستان کے دفتر کا دورہ

1

اسلام آباد: 19 فروری) اے پی پی ): پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تکنیکی و اقتصادی تعاون کے فروغ میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) میں قائم نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (NSTP) اور اسکول آف انٹردسپلنری انجینئرنگ اینڈ سائنسز (SINES) میں ترکیہ ایرو اسپیس پاکستان کے دفتر کا دورہ کیا۔یہ دورہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون اور تحقیق و ترقی (R&D) کے شعبے میں جاری جدید منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے کیا گیا۔

 اس موقع پر ترکیہ کے سفیر ایرفان نزیراوغلو بھی موجود تھے، جو دونوں ممالک کے گہرے تعلقات اور ترکیہ کے پاکستان کے ساتھ تکنیکی و اقتصادی اشتراک کے عزم کا مظہر تھے۔

ترکیہ ایرو اسپیس انڈسٹریز (TAI) ایرو اسپیس اور دفاعی صنعت میں ایک معروف ادارہ ہے، جو اپنی جدید تکنیکی صلاحیتوں اور دفاعی مصنوعات کے لیے پہچانا جاتا ہے۔ ترکیہ ایرو اسپیس پاکستان، جو NSTP اور SINES میں موجود ہے، ایرو اسپیس اور دفاعی شعبے میں تعاون کو فروغ دینے، ٹیکنالوجی کی منتقلی، تحقیق و ترقی، اور علم کے تبادلے کے لیے کوشاں ہے۔

وزیر تجارت نے اپنے دورے میں ترکیہ ایرو اسپیس پاکستان کی جاری کوششوں کو سراہا اور حکومت، تعلیمی اداروں، اور نجی شعبے کے درمیان شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پاکستان میں ایرو اسپیس اور دفاعی ٹیکنالوجیز کے فروغ کو یقینی بنایا جا سکے۔

وزیر تجارت نے نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس (NCAI) کا بھی دورہ کیا، جو پاکستان میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)کے شعبے میں تحقیق اور ترقی کا ایک ممتاز ادارہ ہے۔ یہ مرکز حکومت کے اس عزم کا عکاس ہے کہ پاکستان کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے کہ AI، مشین لرننگ، اور ڈیٹا سائنس میں عالمی سطح پر نمایاں مقام دلایا جائے۔

وزیر تجارت نے اے آئی تحقیق کے جدید کام کا مشاہدہ کیا، جو ایرو اسپیس اور دفاع سمیت مختلف صنعتوں میں بے پناہ امکانات رکھتا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان ایک جدید اور خودکفیل تکنیکی معیشت کے قیام کے لیے تحقیق و ترقی کے منصوبوں کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔

یہ دورہ پاکستان کے اس عزم کو مزید تقویت دیتا ہے کہ ملک میں ایک مضبوط ایرو اسپیس اور ٹیکنالوجی ایکو سسٹم تشکیل دیا جائے، جو قومی اقتصادی ترقی اور عالمی سطح پر پاکستان کی تکنیکی برتری میں اہم کردار ادا کرے۔