پاکستان وسطی ایشیائی ممالک کے لیے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے، مشترکہ ترقی اور خوشحالی کیلئے وسطی ایشیائی ممالک گوادر بندرگاہ سے مستفید ہو سکتے ہیں، صدر مملکت 

3

اسلام آباد،22فروری  (اے پی پی):صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان وسطی ایشیائی ممالک کے لیے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے، مشترکہ ترقی اور خوشحالی کیلئے وسطی ایشیائی ممالک گوادر بندرگاہ سے مستفید ہو سکتے ہیں، موسمیاتی تبدیلی، غربت اور غلط معلومات جیسے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی تعاون اور شراکت داری کی ضرورت ہے ۔

 ان خیالات کا اظہار  انہوں  نے 5 ویں بین الاقوامی ورکشاپ برائے قیادت اور استحکام کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  صدر مملکت نے موسمیاتی تبدیلی، غربت اور غلط معلومات جیسے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی تعاون اور شراکت داری پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جامع اور پائیدار ترقی کیلئے ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیائی ممالک کے لیے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے، مشترکہ ترقی اور خوشحالی کیلئے وسطی ایشیائی ممالک گوادر بندرگاہ سے مستفید ہو سکتے ہیں، صدر مملکت نے علاقائی روابط اور اقتصادی تعاون کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ ایک مستحکم دنیا  مشترکہ ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔

 صدر مملکت نے کہا کہ دنیا کو اقتصادی، ماحولیاتی، سیکورٹی، غلط معلومات اور تکنیکی چیلنجز کا سامنا ہے، موجودہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون درکار ہے۔صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعاون کے مواقع پیدا کرے ، لوگوں کی فلاح اور مشترکہ امن اور خوشحالی کے لیے کام کرے ، لوگوں کو ایک مشترکہ وژن کے گرد متحد کرے اور قیادت پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کی ترغیب دے۔ صدر مملکت نے کہا کہ دیرپا تبدیلی لانے کے لیے تقسیم ، تنازعات اور خوف کی بجائے مکالمے، تعاون اور امید کو فروغ دینا ہوگا۔

 صدر آصف علی زرداری نے ایک محفوظ اور پائیدار مستقبل کے لیے عالمی شراکت داروں کو مل کر کام کرنے کی دعوت دی۔ قبل ازیں صدر مملکت آصف علی زرداری کو ورکشاپ کے اغراض و مقاصد سے متعلق بریفنگ دی گئی۔بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ورکشاپ کا انعقاد نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کی جانب سے کیا گیا ہے۔ ورکشاپ میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے  64 غیر ملکی اور 32 پاکستانی شرکت کر رہے ہیں۔ کورس میں کاروباری رہنماؤں، سفارت کاروں، سرکاری حکام، تھنک ٹینکس  اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

 نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی دنیا بھر سے  پارلیمنٹرینز، پالیسی سازوں، سفارت کاروں اور سینئر ایگزیکٹوز کے لیے ورکشاپ کا انعقاد کرتی ہے، ورکشاپ مختلف عالمی مسائل پر پاکستان کے نقطہ نظر کو اجاگر کرنے، دنیا کے ساتھ مکالمے کو فروغ دینے کا پلیٹ فارم ہے ۔