اقوام متحدہ،27فروری (اے پی پی)پاکستان نے سوڈان میں جاری انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، جو شدید انسانی مصائب، وسیع پیمانے پر نقل مکانی، اور علاقائی عدم استحکام کا باعث بن رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب،سفیر عثمان جدون نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ فوری،مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی نافذ کریں اور پائیدار سیاسی حل کے لیے مذاکرات میں شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سوڈانی عوام کو امن، استحکام، اور تشدد و مصائب سے پاک مستقبل کا حق حاصل ہے۔
رمضان کے مقدس مہینے کے دوران سوڈان میں فوری انسانی جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے، پاکستان نے مزید زور دیا کہ تنازع کے دونوں فریق اس بابرکت مہینے میں انسانی جانوں کے تقدس کا احترام کریں۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے بھی درخواست کی کہ وہ سوڈان میں شہریوں کے تحفظ کے لیے قومی منصوبے سمیت مختلف طریقوں پر غور کرے۔
سفیر جدون نے اس تنازع کی تباہ کاریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں،جو سوڈان کی کل آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ بنتے ہیں، جبکہ 30 لاکھ افراد کو ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
انہوں نے اس سنگین انسانی صورتحال پر روشنی ڈالی،جس میں شدید بھوک اور خوراک کی عدم دستیابی شامل ہے،اور جس کے اثرات سوڈان کی سرحدوں سے باہر بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والی کوئی بھی اسکیم نہ صرف تنازع کو مزید بڑھا دے گی بلکہ علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال دے گی۔
بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے، پاکستان کے نائب مستقل مندوب نے کہا کہ جَدہ اعلامیہ برائے تحفظِ شہری، جس پر دونوں فریقین نے اتفاق کیا ہے، اس پر مکمل طور پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔
سفیر عثمان جدون نے سوڈان میں استحکام لانے کے لیے کیے جانے والے مختلف امن اقدامات کی حمایت کا اعادہ کیا اور اقوام متحدہ کی قیادت میں ان کوششوں کو مربوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔