سیالكوٹ۔ 13 مارچ (اے پی پی):ایس او ایس چلڈرنز ویلج آف سیالکوٹ کے ڈائریکٹر(یوتھ ہوم) عقیل احمد نے کہا ہے کہ ایس او ایس چلڈرن ویلج بچوں کا ایک ویلفیئر آرگنائزیشن ہے ، جہاں بے سہارا بچوں کی پرورش کی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کواپنے دفتر ائیرپورٹ روڈ کھمبرانوالہ میں ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ 20 سال سے ایس او ایس چلڈرنز ویلج میں اپنی خدمات دے ر ہے ہیں ، سیالکوٹ میں اس کی ابتدا 2005 میں ایبٹ آباد زلزلہ کے بعد ہوئی ۔
انہوں نے کہا کہ ابتدا ءمیں ایبٹ آباد سے آئے40 بچوں سے اس کا آغاز کیا گیا ، اور بعد میں یہ کارواں بڑھتا گیا اور اس وقت ہمارے پاس تقریباً ایک سو5 بچے زیر کفالت ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایس او ایس چلڈرن ویلج کا آغاز دوسری جنگ عظیم کے بعد ہرمن مائنر نامی شخص نے جنگ میں یتیم ہونے والے بے سہارا بچوں کے لئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایس او ایس چلڈرن ویلج کا آغاز 1975 میں لاہور سے ہوا اور آہستہ آہستہ پورے پاکستان کے مختلف شہروں میں اس نے کام کرنا شروع کردیا اور اس وقت تقریباً 23 ایس او ایس چلڈرن ویلج قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس میں ہم تین قسم کے بچوں کو ہینڈل کرتے ہیں جن میں ایسے بچے جن کے ماں اور باپ دونوں ہی وفات پاچکے ہوتے ہیں، یا ایسے بچے جن کی والدہ وفات پاچکی ہوتی ہے اور اور کچھ بچے ایسے ہوتے ہیں جو سوشل آرفن کیٹگری میں آجاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے پاس سیالکوٹ میں تقریباً ایک سو6 بچے ہیں جن میں سے 65 بچیاں اور باقی لڑکے ہیں، ایس او ایس چلڈرن ویلج بنیادی طور پر 4 حصوں پر مشتمل ہے ایک رہائشی علاقہ جس میں بچوں کی رہائش ہے اس ویلج میں 15 گھر ہیں ہر گھر میں 10 بچوںکو رکھا جاتا ہے اور ان کے ساتھ ایک ماں ہوتی ہے اور اس کے فرائض وہی ہوتے ہیں جو ایک ماں کے فرائض ہوتے ہیں، ان بچوں کو سکول بھیجنا ،تیار کرنا،ناشتہ بنا کر دینا ،ان کے جانے کے بعد دوپہر کا کھانا تیار کرنا اور گھر کی صفائی کا خیال رکھنا شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بچوں کو ایک گھر میں اس طرح لیڈ کرتے ہیں کہ ان کو احساس نہ ہو کہ ہم ادارے میں رہ رہے ہیں بلکہ انہیں یہ احساس ہو کہ ہم ایک ماں کے ساتھ بہن بھائیوں کی طرح رہ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ادارہ چندہ ،زکواة وغیر سے چلتا ہے اور ہمارے پاس بچوں کی کفالت بھی دی جاتی ہے،اگر کوئی شخص ایک بچے کی کفالت کرنا چاہے تو اس کا خرچ ہم نے 15 ہزار ہر ماہ رکھا ہوا ہے ،لہٰذا اگر کوئی کسی بچے کی کفالت کرنا چاہے تو کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایس او ایس چلڈرن ویلج میں ایسے بچے جن کی عمریں 14 سال سے اوپر ہوں ان کو ہم ایک علیحدہ چاردیواری میں منتقل کردیتے ہیں جس کو ہم یوتھ ہوم کہتے ہیں،اس کے ساتھ ایس او ایس کا ہرمل مائنرٹیکنیکل ٹریننگ کے نام سے اپنا سکول ہے جس میں بچوں کوہم فنی تربیت فراہم کر تے ہیں۔ڈائریکٹر عقیل احمد نے کہا کہ اس وقت سیالکوٹ میں ہمارے تین پراجیکٹ چل رہے ہیں جن میں ایس او ایس چلڈرن ویلج،ایس او ایس یوتھ ہوم اور ایس او ایس سکول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایس او ایس چلڈرن ویلج میں ہم بچیوں کو شادی کرکے رخصت کرنے تک رکھتے ہیں اور شادی کے بعد بھی ان بچیوں کیلئے ایس او ایس چلڈرن ویلج ایک میکے کی حیثیت رکھتا ہے ،وہ یہاں آکر رہتی ہیں ، اپنے بہن بھائیوں سے ملتی ہیں اور اپنے سسرال چلی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب تک ہم یہاں 13 بچیوں کی شادیاں کرچکے ہیں ، اسی طرح اگر لڑکوں کی بات کریں تو 22 ایسے لڑکے ہیں جو اپنی تعلیم مکمل کرکے اچھے اداروں میں نوکریاں کررہے ہیں۔