ملتان 06مارچ)اے پی پی ) جنوبی پنجاب میں اگیتی کپاس کی کاشت کا سلسلہ جاری ہے اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے جنوبی پنجاب میں7لاکھ45 ہزار ایکڑ پر اگیتی کپاس کی کاشت کا ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے۔جنوبی پنجاب میں 67 لاکھ 25ہزار ایکڑ پر کاشت کی گئی گندم کی فصل بھی تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب فواد ہاشم ربانی نے موضع کھوکھراں میں کپاس اور گندم کی فصل کا معائنہ کیا۔سپیشل سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب سرفراز خان مگسی،ڈائریکٹر زراعت توسیع شہزاد صابر اور معروف کاشتکار خواجہ محمد شعیب بھی ان کے ہمراہ تھے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب نے کسانوں سے بھی ملاقات کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے بتایا کہ پاکستان کی معیشت زراعت سے وابستہ ہے۔زراعت کی ترقی اور کسانوں کی فلاح کے لئے حکومت نے بجٹ میں 72ارب روپے مختص کئےہیں۔اس حوالے سے کسان کارڈ،گرین ٹریکٹر سکیم اور ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن انقلابی اقدامات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسان خوشحال ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔فواد ہاشم ربانی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں جدید زراعت کی بنیاد رکھ دی ہے۔حکومت جنوبی پنجاب میں کپاس کی بحالی کے لئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔انہوں نے ہدایت کی کاشتکاروں کے لئے اعلیٰ زرعی مداخل کی سستے داموں دستیابی یقینی بنائی جائے۔
سپیشل سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب سرفراز خان مگسی نے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جنوبی پنجاب میں گندم کی کاشت کا98.7 فیصد ٹارگٹ حاصل کیا گیاہے اور گندم کی بمپر کراپ متوقع ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جنوبی پنجاب7 لاکھ 45 ہزار ایکڑ رقبہ پر کپاس کی اگیتی کاشت کاہدف مقرر کیا گیا ہے اور اب تک1لاکھ 21668 ایکڑ رقبہ پر اگیتی کپاس کاشت کی جا چکی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ 5 ایکڑ سے زائد اگیتی کپاس کاشت کرنے والے کسان کی25 ہزار روپے مالی اعانت کی جائے گی۔سرفراز خان مگسی کا کہناتھا کہ اگیتی کاشت سے کپاس کی 50 من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔