اسلام آباد، 19 مارچ (اے پی پی): وزیر اعظم کے خصوصی معاون ہارون اختر خان سے پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے وفد کی اہم ملاقات ہوئی، جس میں ملک کی ڈیری انڈسٹری کو درپیش چیلنجز اور ان کے ممکنہ حل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں ہارون اختر خان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان دنیا کے بڑے دودھ پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے، جہاں سالانہ 70 ملین ٹن سے زائد دودھ پیدا ہوتا ہے۔ تاہم، دودھ کے معیار کو بہتر بنانے اور پروسیسنگ انڈسٹری کو ترقی دینے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ پیداواری لاگت میں کمی لائی جا سکے اور صارفین کو معیاری دودھ مناسب قیمت پر فراہم کیا جا سکے۔
اجلاس کے دوران پیک شدہ دودھ پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے اثرات بھی زیربحث آئے۔ پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے اس ٹیکس میں نرمی کا مطالبہ کیا، کیونکہ ان کے مطابق یہ قیمتوں میں اضافے کا سبب بن رہا ہے، جس سے نہ صرف صارفین بلکہ ڈیری انڈسٹری بھی متاثر ہو رہی ہے۔
ہارون اختر خان نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت ڈیری انڈسٹری کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیری سیکٹر میں سرمایہ کاری کے بغیر پاکستان کے لیے خوراک میں خود کفالت حاصل کرنا ممکن نہیں۔ حکومت اس سلسلے میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مزید مشاورت جاری رکھے گی تاکہ ڈیری انڈسٹری کی ترقی کے لیے مؤثر پالیسیز بنائی جا سکیں۔