اسلام آباد، 24 مارچ(اے پی پی): پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور پاکستان میں نیدرلینڈز کی سفیر ہینی فوکل ڈی وریز کے درمیان اہم ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں زراعت، ٹیکنالوجی، ماہی گیری اور ٹیکسٹائل کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی گئی،تاکہ دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کو مزید وسعت دی جا سکے۔
وزیر تجارت نے اس بات پر زور دیا کہ جی ایس پی+ کے علاوہ بھی تجارتی مواقع تلاش کیے جائیں اور زراعت و صنعتی جدت کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے۔ نیدرلینڈز کی سفیر نے زراعت میں ڈچ مہارت، جدید ٹیکنالوجی، اور پانی کے مؤثر انتظام کے حوالے سے ممکنہ اشتراک پر آمادگی ظاہر کی۔
دونوں فریقین نے یورپی یونین-پاکستان بزنس فورم کو تجارتی فروغ کے لیے ایک کلیدی پلیٹ فارم کے طور پر تسلیم کیا۔ پاکستان کی نیدرلینڈز کو برآمدات مالی سال 2023-24 میں 1.48 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جن میں ٹیکسٹائل اور چاول، نمایاں اشیا شامل تھیں۔
ماہی گیری اور زراعت کے شعبے گفتگو کے مرکزی نکات رہے، جہاں پاکستان نے نیدرلینڈز سے جدید زراعت، مصنوعی ذہانت پر مبنی زرعی حل، اور کراچی فش ہاربر کو یورپی معیار کے مطابق بنانے میں معاونت کی درخواست کی۔ یورپی یونین کی جانب سے ماہی گیری کے شعبے کا آڈٹ آئندہ ماہ متوقع ہے، اور اس حوالے سے پاکستان نے نیدرلینڈز کے تعاون پر زور دیا تاکہ برآمدی معیارات کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
وزیر تجارت نے پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور اس صنعت میں پرانی مشینری کو جدید بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ سفیر نے صنعتی ترقی کے لیے ڈچ ایف ایم او فنڈنگ کے مواقع تلاش کرنے کی تجویز دی، تاکہ پاکستان کی معیشت کو مزید تقویت دی جا سکے۔
پاکستان نے نیدرلینڈز کے تکنیکی پروگرامز، جیسے کہ پی یو ایم اور سی بی آئی، کی بحالی کی درخواست کی اور ان پروگراموں کی تجارتی صلاحیت کو مضبوط بنانے میں ان کے کردار پر روشنی ڈالی۔
ملاقات کے اختتام پر وزیر تجارت نے ڈچ وزیر برائے خارجہ تجارت کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی، اور آئی ٹی، زراعت، اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاروں کے ہمراہ پاکستان آنے پر زور دیا۔ اس موقع پر سفیر ڈی وریز نے پاکستان کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعلقات کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔