وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس

2

اسلام آباد، 28 مارچ(اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیر داخلہ محسن نقوی نے افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کی وطن واپسی کے سلسلے میں  لئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔چیف سیکرٹریز اور آئی جیز نے افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی کے حوالے سے لئے گئے اقدامات کے متعلق وزیر داخلہ کو آگاہ کیا۔افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی کے ضمن میں تمام تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔واپسی کے سلسلے میں گھر گھر جا کر افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔

بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کی میپنگ پر کام مکمل کیا جا چکا ہے۔اس ضمن مین وزیراعلیٰ کے پی کے کی تجاویز پر کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے۔واپس جانے والوں کیلیے ہولڈنگ سنٹرز،خوراک،صحت کی دیکھ بھال کے انتظامات بھی کئے جا چکے ہیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا پروگرام  (آئی ایف آر پی) 1 نومبر 2023 سے جاری ہے۔اس پروگرام کے دوسرے مرحلے میں افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو  31 مارچ تک رضاکارانہ طور پر پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبائی حکومتوں کے مابین افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی پر عملدرآمد کےحوالےمسلسل رابطہ ہے۔انہوں نے کہا کہ واپسی کے عمل میں صوبائی حکومتوں کو وفاق کی جانب سے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔

 وزیر داخلہ نے وزیر مملکت طلال چوہدری کو صوبوں کا دورہ  کرنے کی ہدایت کی تاکہ واپسی کے عمل میں پیش آنے والے مسائل کا ازالہ کیا جاسکے۔ وزیر داخلہ نے واپسی کے عمل کے دوران غیر ملکیوں سے اچھے برتاؤ کی ہدایت جاری کیں۔

اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری،وفاقی سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری کشمیر افیرز و سیفران، تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، آئی جیز، ڈی جی ایف آئی اے، آئی جی اسلام آباد پولیس، ڈی سی اسلام آباد، کوآرڈینیٹر نیشنل ایکشن پلان، وزارت خارجہ، وزارت قانون اور سکیورٹی اداروں کے نمائندوں کی شرکت کی۔