اسلام آباد، 19 مارچ (اے پی پی) چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں سی ڈی اے کے تمام بورڈ ممبران، سینئر افسران اور ماہرین نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران، چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ماحولیاتی پائیداری کو بڑھانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔ اس سلسلے میں، سی ڈی اے نے نہ صرف پیپر ملبری کے درختوں کو ہٹانے کا کام شروع کیا ہے بلکہ ان کی جگہ ماحول دوست درخت لگا کر شہر کے سبزہ کو بڑھانے اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
اجلاس میں پیپر ملبری کے درختوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کی کامیابی پر روشنی ڈالی گئی، جو کہ پولن سے متعلقہ صحت کے مسائل کا ایک بڑا سبب ہیں۔ سی ڈی اے کا مقصد ان درختوں کو موسمی لحاظ سے موزوں پودوں سے بدلنا ہے، جو شہر کے ماحولیاتی نظام کو مزید صاف بنائے گا ۔ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ ماحول دوست پودے پودے لگائے جائیں۔ مختلف طبقات کو اس نیک مقصد میں شامل کیا جائے۔
سی ڈی اے کے انوائرمنٹ ونگ کی شاندار کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے، چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ گزشتہ سال 600,000 درخت لگانے کی کامیابی کے بعد، سی ڈی اے نے 2025 کے بہار اور مون سون کے موسم میں دس لاکھ درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس کے علاوہ، قدرتی ماحول کو فروغ دینے کے لیے 500,000 بیجوں کے سیڈ بالز بھی بوئے جا رہے ہیں ۔ عوامی شرکت کو فروغ دینے کے لیے، سی ڈی اے نے اسلام آباد بھر میں مفت پودے تقسیم کرنے کے لیے متعدد اسٹال لگائے ہیں۔ اسٹال فاطمہ جناح پارک سمیت مختلف جگہوں سیکٹرز میں قائم کیے گئے ہیں۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے شہر کے میڈین سٹرپس، ہائی ویز کے ساتھ گرین بیلٹس، داخلہ پوائنٹس، اور شہر کی اہم شاہراہوں پر لینڈسکیپنگ کی ہدایت بھی دی۔
چیئرمین محمد علی رندھاوا نے اسلام آباد کو ماحولیاتی پائیداری کے لیے ایک مثالی شہر بنانے میں ان اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کا مقصد نہ صرف شہر کو خوبصورت بنانا ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک صحت مند اور پائیدار ماحول دوست شہر بنانا بھی ہے۔