یوم پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے ریڈیو پاکستان کے زیر اہتمام گرینڈ شو کا انعقاد

4

لاہور، 20 مارچ (اے پی پی): ریڈیو پاکستان لاہور کے زیر اہتمام یوم پاکستان کے حوالے سے  گرینڈ شو منعقد کیا گیا ۔جس میں ملک کے نامور صحافی کالم نگار دانشوراور نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے رکن مجیب الرحمٰن شامی   نامور صحافی تجزیہ کار میاں سیف الرحمٰن ممتاز صحافی تجزیہ کار سلمان غنی ،  ماہر اقبالیات ڈاکٹر شفیق عجمی  پروفیسر آرٹ اینڈ ڈیزائینراحمد بلال، ڈیپارٹمنٹ آف پرشین/  ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ اوریئینٹل لرننگ، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی،  ڈاکٹر سیدہ فلیحہ زہرہ کاظمی، ماہر بین الاقوامی تعلقات عامہ اور تاریخ دان پروفیسر محمد حسین نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے رکن شرافت علی خان ڈائیریکٹر پاکستان اسٹڈیز پنجاب یونیورسٹی امجد عباس مگسی کے علاؤہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے متعلقہ اہم شخصیات نے شرکت کی۔

 نورجہاں آڈیٹوریم میں منعقدہ اس شو کی میزبانی کے فرائض حامد ولید نے ادا کیئے اسٹیشن ڈائریکٹر ڈاکٹر احمر سہیل بسرا کی زیر نگرانی  اس شو کےایگزیکٹو پروڈیوسر تھے محمد کریم احمد اور پروڈیوسر سید شاہ رخ فخر  جبکہ دیگر پروڈکشن ٹیم میں شامل تھے ذیشان احمد ثروت علی خان محمد فیاض جعفری  ، اس موقع پر ,23 مارچ 1940, کے عنوان سے  ایک ڈرامیٹک  مکالمہ پیش گیا۔

قبل ازیں اسٹیشن ڈائریکٹر ڈاکٹر احمر سہیل بسرا نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریڈیو پاکستان اور یوم پاکستان لازم و ملزوم ہیں دونوں کا جنم ایک ساتھ ہوا اور ریڈیو لاہور تو اس سے بھی پہلے سے موجود ہے جو 1935 میں وجود میں آیا۔

 احمر سہیل بسرا نے کہا کہ ریڈیو پاکستان اپنے آغاز سے نئی نسل کو اپنے اجداد اور اسلاف کی قربانیوں سے روشناس کرنے کے لیے نمایا کردار ادا کر رہا ہے ۔

  یوم پاکستان کی اس پروقار تقریب میں  شاعر ادیب واجد امیر نے اپنے خوبصورت کلام کے ذریعے وطن عزیز کو نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

 تقریب کے شرکاء نے تحریک پاکستان کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے  قائد اعظم محمد علی جناح کی شبانہ روز محنت اور جدوجہد اور ان کے رفقاء کار کی قربانیوں پر روشنی ڈالی۔

 نشان منزل سے آگے اس عنوان کے تحت منعقدہ اس شو میں پروگرام مینجر محمد سلیم بزمی اور فراز بٹ نے نغمہ سرائی کرتے ہوئے وطن عزیز کے لئے مدح سرائی کی۔

تقریب کے شرکاء نے کہا کہ ایسے پروگراموں کا انعقاد  نئی نسل کو یوم پاکستان کی قربانیوں سے روشناس کروانے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔