اسلام آباد، 17 اپریل (اے پی پی): پاکستان اور ہنگری کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پاکستان-ہنگری بزنس فورم کا انعقاد اسلام آباد میں ہوا، جس میں ہنگری کے وزیر خارجہ و تجارت اور ان کے ہمراہ 17 ممتاز کاروباری شخصیات پر مشتمل تجارتی وفد نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر جام کمال خان نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں اور حکومت نے تجارتی و پالیسی اصلاحات کے ذریعے کاروباری ماحول کو بہتر بنایا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور ہنگری کے درمیان طویل المدتی اقتصادی شراکت داری قائم ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہنگری کے ماہرین آئی ٹی، ایگری ٹیک، واٹر مینجمنٹ اور ہیلتھ ٹیک جیسے شعبوں میں دلچسپی رکھتے ہیں جبکہ پاکستانی کمپنیاں بھی بزنس فورم میں بھرپور انداز میں شریک ہوئیں۔
جام کمال خان نے بتایا کہ نیشنل ٹریڈ فسیلیٹیشن پورٹل کے ذریعے درآمدات و برآمدات کے عمل کو آسان بنایا جا رہا ہے جبکہ اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک مخصوص علاقوں کی برآمدات کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ای-کامرس اور ٹرانس شپمنٹ پالیسی سے ڈیجیٹل معیشت کو تقویت ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سنگل ونڈو اور ٹی آئی آر معاہدہ علاقائی رابطوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ TDAP کا HEMS 17 اپریل کو لاہور میں منعقد ہوگا اور ہنگری کی کمپنیوں کو فوڈ ایگ اور ٹیکسپو میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
جام کمال خان نے اس بات پر زور دیا کہ آج ہونے والے B2B سیشنز سے تجارتی تعاون کے نئے در کھلیں گے اور دونوں ممالک کے درمیان ادارہ جاتی روابط مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ فورم میں طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد کے لیے مکمل حمایت فراہم کی جائے گی۔