اسلام آباد ، 15 اپریل (اے پی پی ): “ورلڈ آٹزم آگاہی مہینے” کی مناسبت سے ماروف ارلی انٹروینشن تھیراپی یونٹ (EITU) کی جانب سے دو روزہ مفت میڈیکل کیمپ کا کامیاب اختتام 15 اپریل بروز منگل کو سلور اوکس اپارٹمنٹس، ایف ٹین اسلام آباد میں واقع ادارے کی سہولت پر ہوا۔
اختتامی سیشن صبح 11 بجے سے 12 بجے تک منعقد ہوا، جس کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر رامز العری، سفیرِ شام برائے پاکستان تھے، جبکہ عراق کے سفارت خانے کے نائب سربراہِ مشن نے بھی شرکت کی۔
کیمپ میں آٹزم کی مفت تشخیص کی مشاورت فراہم کی گئی، جو کہ پروفیسر ڈاکٹر سید ہاشم رضا نے انجام دی ۔ وہ پاکستان کے ان دو ماہرین میں سے ایک ہیں جو باقاعدہ طور پر آٹزم کی تشخیص کے مجاز ہیں، اور اس وقت ایسٹ سرے این ایچ ایس ٹرسٹ (UK) سے منسلک ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ، ماروف ڈینٹل ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے مفت دانتوں کے معائنے اور رعایتی کوپنز بھی فراہم کیے گئے تاکہ عوام میں دانتوں کی صفائی اور صحت کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔اس موقع پر سفیر شام ڈاکٹر رامز العری نے کہا کہ ماروف کی جانب سے بچوں کی خصوصی ضروریات کے لیے کیا گیا یہ اقدام قابلِ تحسین ہے۔ ایسی کوششیں ایک جامع معاشرے کی تشکیل کے لیے بہت ضروری ہیں۔
ماروف انٹرنیشنل ہسپتال کے سی ای او جناب ہارون نصیر نے کہا کہ ہمارا ارلی انٹروینشن یونٹ ہر بچے کے لیے بروقت، باوقار اور قابلِ رسائی نگہداشت کی عکاسی کرتا ہے، چاہے وہ کسی بھی چیلنج سے دوچار ہو۔
ڈاکٹر ہاشم رضا نے زور دیا کہ آٹزم کی بروقت تشخیص بچوں کی زندگیوں میں مثبت اور دیرپا تبدیلی لا سکتی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میں اس اہم مقصد کا حصہ بنا۔
مس تہرین خان، جو کہ ماروف EITU کی سربراہ ہیں، اور ڈاکٹر حلیمہ سعدیہ (جو اس وقت امریکہ میں آٹزم اسپیشلسٹ کے طور پر کام کر رہی ہیں) نے والدین کو آٹزم سے متاثرہ بچوں کی دیکھ بھال سے متعلق اہم رہنمائی فراہم کی۔
مس روبینہ افضل، سربراہ – گلوبل پراجیکٹس اینڈ پروگرامز (ماروف) نے کہا کہ یہ صرف ایک ایونٹ نہیں بلکہ ایک خلوص بھرا قدم ہے تاکہ آٹزم سے متاثرہ بچوں اور ان کے خاندانوں کی ضروریات کو اجاگر کیا جا سکے۔ اس دو روزہ مفت کیمپ میں ہم نے صرف مشورے نہیں دیے، بلکہ ہر بچے کے لیے سننے والے کان، سمجھنے والے دل، اور اعتماد دینے والا ماحول فراہم کرنے کی کوشش کی۔
ماروف انٹرنیشنل ہسپتال آٹزم کے بارے میں شعور، بروقت تشخیص، اور شمولیتی صحت کی فراہمی کے لیے اپنا عزم جاری رکھے گا۔