اسلام آباد۔23اپریل (اے پی پی):وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان کی صدارت بدھ کو وزیراعظم کی ٹاسک فورس کا اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان کے سیمنٹ اور کلنکر برآمد کنندگان کو درپیش سنگین چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر سرکاری اور صنعتی شعبے کے کلیدی سٹیک ہولڈرز نے شرکت کر کے برآمدات کی مسابقت کو مضبوط بنانے کے لئے لائحہ عمل ترتیب دیا۔اجلاس میں محمد عارف حبیب (آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن)، محمد شہریار سلطان (چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی)، سٹیٹ بینک آف پاکستان کے سینئر ایگزیکٹوز، بورڈ آف انویسٹمنٹ کے نمائندے، پورٹ قاسم اتھارٹی کے حکام، پلاننگ کمیشن کے افسروں اور وزارتِ بحری امور کے اہلکار شامل تھے۔
اجلاس کے دوران شرکاء نے برآمدات کی ویلیو چین میں درپیش اہم رکاوٹوں کا جائزہ لیا جن میں ایکسل لوڈ ٹیکس، ناکافی ذخیرہ اندوزی صلاحیت، بندرگاہوں میں بھیڑ اور ریلوے کنیکٹویٹی کی کمی شامل ہیں۔ تفصیلی تبادلہ خیال میں اجاگر کیا گیا کہ یہ نظامی مسائل علاقائی اور بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستان کی مسابقت کو متاثر کر رہے ہیں۔
ہارون اختر خان نے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا کہ وزیراعظم کے وژن کی رہنمائی میں ہم سیمنٹ انڈسٹری کی بہتری کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائیں گے۔ سیمنٹ برآمدات میں اضافے سے نہ صرف پاکستان کے تجارتی توازن میں بہتری آئے گی بلکہ روزگار کے بے شمار مواقع بھی پیدا ہوں گے۔انہوں نے مزید ہدایت کی سیمنٹ کی پیداوار اور برآمدات کے شعبے کی بحالی کے لئے مشترکہ اور فوری اقدامات ضروری ہیں۔ انہوں نے تمام اداروں کو ہدایت کی کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ مکمل ہم آہنگی سے کام کریں، ٹھوس تجاویز پیش کریں اور فوری طور پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ عالمی مسابقت میں اضافہ کے لئے ہمیں دن رات ایک کرنا ہوگا۔وزارتِ صنعت و پیداوار ٹاسک فورس کی سفارشات پر عمل درآمد کی نگرانی کرے گی اور پالیسی میں تبدیلیاں و انفراسٹرکچر کی بہتری جلد از جلد متعارف کرائے گی۔ آئندہ 10 روز کے اندر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک فالو اپ اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں برآمدات میں اضافے کے جامع منصوبے کو حتمی شکل دی جائے گی۔