اسلام آباد،23 اپریل(اے پی پی ): وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار، ہارون اختر خان کی زیر صدارت آج ٹریکٹر مینوفیکچررز کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں قومی ٹریکٹر پالیسی کے خدوخال پر تفصیلی غور کیا گیا۔
ہارون اختر خان نے قومی ٹریکٹر پالیسی کو ایک شاندار اور دور رس نتائج کی حامل پالیسی قرار دیا، جو وزیراعظم کے مقامی صنعت کے تحفظ کے وژن کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریکٹر مینوفیکچررز ملکی پیداواری عمل میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، اور کسانوں کے لیے سستے ٹریکٹرز مہیا کرنا نہایت اہم ہے۔
انہوں نے ٹریکٹر ساز اداروں کو ہدایت دی کہ وہ قیمتوں میں کمی کے لیے عملی تجاویز پیش کریں تاکہ عام کسان بھی اس سے مستفید ہو سکے۔ہارون اختر خان نے کہا کہ زراعت، برآمدات اور مینوفیکچرنگ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے شعبے ہیں، جن کی ترقی قومی معیشت کی بہتری کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ برآمدات میں اضافہ اور معیشت کو مضبوط بنانا وزیراعظم کا وژن ہے۔ اجلاس میں ٹریکٹر مینوفیکچررز کی جانب سے دی گئی تجاویز کا بغور جائزہ لیا جائے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ہفتے اسی ایجنڈے پر دوبارہ اجلاس بلایا جائے گا تاکہ پالیسی پر مزید پیشرفت ہو سکے۔
ہارون اختر خان نے کہا کہ ٹریکٹر قرضہ اسکیمیں بے روزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔اس موقع پر ٹریکٹر مینوفیکچررز نے جی ایس ٹی کی بلند شرح، زیادہ ریگولیٹری ڈیوٹی، بلند مارک اپ ریٹ اور پالیسی کے تسلسل کی کمی جیسے مسائل اجاگر کیے۔
اجلاس کے اختتام پر ٹریکٹر مینوفیکچررز نے ہارون اختر خان کی کاوشوں کو سراہا اور ان کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔