وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا عالمی فورم پر پاکستانی معیشت کے روشن مستقبل پر اظہار خیال

2

اسلام آباد، 24 اپریل)اے پی پی):  وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے سنٹر فار گلوبل ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام مذاکرے میں شرکت کی، جہاں انہوں نے پاکستانی معیشت کی حالیہ پیش رفت، اصلاحاتی اقدامات اور مستقبل کی حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔

اپنی گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران حکومت کی جانب سے کیے گئے مشکل مگر ضروری فیصلوں کے باعث پاکستان کو معاشی استحکام حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ٹیکس اصلاحات، نجکاری، توانائی کے شعبے میں بہتری اور حکومتی ڈھانچے میں تبدیلی جیسے اہم شعبوں میں اصلاحات کا عمل پوری سنجیدگی سے جاری ہے۔

محمد اورنگزیب نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی ترقی صرف میکرو اکنامک استحکام تک محدود نہیں بلکہ اس کے ذریعے پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول حکومت کا نصب العین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مالی وسائل کے حصول کے لیے صرف مینوفیکچرنگ اور تنخواہ دار طبقے پر انحصار کرنے کی بجائے دیگر شعبوں کو ٹیکس نظام میں شامل کیا جا رہا ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ٹیکس نظام کو مزید آسان اور مؤثر بنانے کے لیے ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر سے الگ کر دیا گیا ہے، جس سے شفافیت اور کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی ٹیرف پر تعمیری مذاکرات کے لیے اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد جلد امریکہ کا دورہ کرے گا۔ اس سے قبل معدنیات اور کان کنی پر ہونے والی کانفرنس میں امریکی وفد کی بھرپور شرکت مستقبل کے معاشی تعلقات کی سمت کی عکاس ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان امریکہ سے کاٹن اور سویا بین کی درآمد میں اضافے کے امکانات کا بھی جائزہ لے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی تجارتی کشیدگی کے تناظر میں علاقائی اور دو طرفہ تجارت کی اہمیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ماحولیاتی تبدیلی اور آبادی کا تیزی سے پھیلاؤ پاکستان کے لیے بڑے چیلنجز ہیں۔ ان سے نمٹنے کے لیے پاکستان عالمی بینک کے ساتھ دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک اور آئی ایم ایف سمیت دیگر ترقیاتی اداروں کے ساتھ مل کر جامع حکمت عملی پر کام کر رہا ہے۔

وزیر خزانہ نے زور دیا کہ ماحولیاتی استحکام کے لیے مالی وسائل کی فراہمی کے ساتھ ساتھ عملی، مؤثر اور دیرپا منصوبوں کی اشد ضرورت ہے۔