اسلام آباد، 08اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت سی پیک (چین-پاکستان اقتصادی راہداری) کے جاری منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس وزارتِ منصوبہ بندی میں منعقد ہوا ۔
اجلاس میں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی روشنی میں سی پیک کے مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین کی قیادت میں ماہرین پر مشتمل ایک وفد اپریل 2025ء میں چین کا دورہ کرے گا تاکہ قراقرم ہائی وے منصوبے کے عملی مراحل کو حتمی شکل دی جا سکے۔ اس موقع پر قراقرم ہائی وے کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا گیا جس کی تکمیل دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے تناظر میں نہایت اہم ہے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ زرعی تعاون سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپ کا چوتھا اجلاس 22 اپریل 2025ء کو بیجنگ میں منعقد ہو گا جس میں شرکت کے لئے پاکستانی وفد چین روانہ ہوگا۔ وزارت خوراک و زراعت نے آگاہ کیا کہ 300 پاکستانی زرعی ماہرین کی پہلی کھیپ 15 اپریل کو جدید زرعی تربیت کے لئے چین روانہ کی جائے گی۔
اجلاس کے دوران سی پیک کے تحت ملنے والے زرعی آلات کی ترسیل میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ متعلقہ وزارت کو ہدایت کی گئی کہ ان آلات کی فوری تقسیم کو یقینی بنایا جائے اور اس عمل کو تیز رفتار بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔
گوادر میں نمکین پانی کو قابل استعمال بنانے والے پلانٹ کی فوری فعالی کے لئے بھی ہدایات جاری کی گئیں۔ متعلقہ اداروں کو تاکید کی گئی کہ اس ہفتے کے اندر تمام رکاوٹیں دور کر کے پلانٹ کو مکمل طور پر فعال بنایا جائے۔ اسی طرح وزارت توانائی کو ہدایت کی گئی کہ گرمیوں کے دوران گوادر شہر میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی کا جائزہ لیتے ہوئے زور دیا گیا کہ عالمی رحجانات کے مطابق ایک مربوط مارکیٹنگ حکمتِ عملی تیار کی جائے۔ صنعتی منتقلی کو فروغ دینے اور بین الاقوامی کمپنیوں کو پاکستان کی جانب راغب کرنے کے لئے عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرنے اور مسابقتی ٹیرف کے حوالے سے فوری اقدامات پر بھی زور دیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اپریل کے دوران تین اہم مشترکہ ورکنگ گروپس صنعتی تعاون، گوادر اور طویل المدتی منصوبہ بندی کے اجلاس منعقد ہوں گے۔اجلاس کے اختتام پر پاکستان اور چین کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے، سی پیک منصوبوں کی بروقت اور مؤثر تکمیل کو یقینی بنانے کے حکومتی عزم کو دہرایا گیا جسے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔
اجلاس میں وزارتِ خارجہ، داخلہ، مواصلات، اقتصادی امور، پٹرولیم، تجارت، خوراک و زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی، بحری امور، سرمایہ کاری بورڈ، پلاننگ کمیشن اور دیگر وفاقی و صوبائی اداروں کے سینئر نمائندوں نے شرکت کی۔