وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس

0

اسلام آباد،11 اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی،ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت مرکزی ترقیاتی ورکنگ پارٹی (CDWP) کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں دس ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران چار منصوبے جن کی مجموعی لاگت 14 ارب 31 کروڑ روپے تھی، منظور کر لیے گئے جبکہ چھ منصوبے، جن کی مجموعی لاگت 1.84 ٹریلین روپے ہے، حتمی منظوری کے لیے قومی اقتصادی کونسل کو بھیج دیئے گئے۔

اجلاس میں داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی نظرثانی شدہ لاگت کی بھی منظوری دی گئی۔ منصوبے کی لاگت 1.74 ٹریلین روپے تک جا پہنچی ہے جو کہ ابتدائی تخمینے سے کہیں زیادہ ہے۔ احسن اقبال نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واپڈا منصوبے کی لاگت میں شفافیت لائے اور تمام سوالات کے تسلی بخش جوابات دے۔

انہوں نے بتایا کہ 2018 میں داسو منصوبے کی ابتدائی لاگت 479 ارب روپے تھی، جس میں سے 120 ارب روپے زمین کے حصول پر خرچ ہو چکے تھے۔ انہوں نے غیر ضروری تاخیر اور ناقص منصوبہ بندی کو لاگت میں غیر معمولی اضافے کی بڑی وجہ قرار دیا۔

وفاقی وزیر نے منصوبے کی لاگت میں اضافے کی آزادانہ تصدیق کرانے کی بھی ہدایت دی اور کہا کہ قومی مفاد میں اس منصوبے کی فوری تکمیل ضروری ہے۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واپڈا نے تاحال منصوبے کے لیے کوئی مستقل پروجیکٹ ڈائریکٹر تعینات نہیں کیا، نہ ہی کوئی فنانشل ایکسپرٹ مقرر کیا گیا ہے۔

احسن اقبال نے انکشاف کیا کہ واپڈا نے منصوبے میں شامل 66 کلومیٹر طویل قراقرم شاہراہ کی تعمیر کا معاہدہ غیر ملکی کرنسی میں کیا، جس پر انہوں نے سخت نوٹس لیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ منصوبے میں ڈیزائن کی تبدیلیاں اور اضافی اخراجات بھی بغیر منظوری کے کیے گئے ہیں۔ وزیر منصوبہ بندی نے ان تمام امور پر واپڈا سے تفصیلی وضاحت طلب کر لی ہے۔