وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت واٹر سپلائی کمیٹی کا اہم اجلاس

2

اسلام آباد، 22 اپریل(اے پی پی): وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت کراچی واٹر سپلائی کی نگرانی کے لیے قائم اعلیٰ سطحی کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کراچی کے تین بڑے منصوبوں،کرلی بگھار فیڈر کنال، کے فور اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز میں بہتری کے منصوبے  کو اہم قرار دیا گیا۔

وفاقی وزیر نے ہدایت دی کہ تمام واٹر پروجیکٹس فعال، مربوط اور ہم آہنگ ہونے چاہئیں تاکہ وفاقی حکومت منصوبوں کی ضروریات کے مطابق بروقت فنڈز جاری کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی منصوبے میں تاخیر سے قومی وسائل ضائع ہو سکتے ہیں، اس لیے ان منصوبوں کی بروقت تکمیل ناگزیر ہے۔

اجلاس میں یہ انکشاف ہوا کہ کراچی میں روزانہ تقریباً 4.75 ملین گیلن پانی ضائع ہو رہا ہے، جو شہر کے مجموعی پانی کا 42 فیصد بنتا ہے۔ احسن اقبال نے اس صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے سندھ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ کو ہدایت کی کہ ضائع شدہ پانی کو زراعت اور صنعت کے لیے قابلِ استعمال بنانے کے لیے واٹر ٹریٹمنٹ پر خصوصی توجہ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ بین الاقوامی اداروں سے واٹر ٹریٹمنٹ کے مؤثر حل کے لیے تجاویز حاصل کرے اور آئندہ تمام واٹر منصوبوں میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ کا جزو لازمی طور پر شامل کیا جائے۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی زور دیا کہ K4 منصوبے کی تکمیل کے بعد ٹینکر مافیا کا مکمل خاتمہ کیا جائے اور شہریوں کو پانی ان کے گھروں تک فراہم کیا جائے۔ انہوں نے منصوبہ ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ مکمل ٹائم لائنز اور جامع منصوبہ فوری طور پر جمع کرائیں تاکہ بجٹ کی فراہمی حقیقی پیش رفت سے ہم آہنگ ہو۔

یہ اجلاس کراچی کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے حکومتی سنجیدگی اور مربوط حکمت عملی کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے۔