اسلام آباد ، 23 اپریل (اے پی پی ): وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے 31 ریفریجریٹڈ ویکسین ٹرکس فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن کے حوالے کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان ٹرکوں کے ذریعے پاکستان بھر میں بچوں تک ویکسین کی محفوظ ترسیل ممکن بنائی جائے گی۔ ہر صوبے کو 5 ٹرک دیے جا چکے ہیں، جن کے ذریعے ویکسینز کو گلگت بلتستان سمیت دور دراز علاقوں میں پہنچایا جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں پر بوجھ کم کرنے اور بنیادی صحت مراکز کو مؤثر بنانے کے لیے حکومت عملی اقدامات کر رہی ہے۔
پریس کانفرنس میں مصطفیٰ کمال نے پولیو مہم پر بھی تفصیلی بات کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ 21 اپریل سے ملک گیر پولیو مہم جاری ہے، جس میں سوا چار لاکھ سے زائد فرنٹ لائن ورکرز حصہ لے رہے ہیں۔ پہلی بار پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت پولیو مہم کا آغاز ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کو مذہب کا مسئلہ بنانے والے افراد وہی ہیں جو حج و عمرہ کے دوران قطار میں لگ کر قطرے پلواتے ہیں۔ والدین سے اپیل ہے کہ وہ لاعلمی کے بجائے شعور کا مظاہرہ کریں اور علما، ایم این اے و ایم پی اے اس شعور بیداری میں مددگار بنیں۔
مصطفیٰ کمال نے واضح کیا کہ پولیو کا کوئی علاج نہیں، صرف بچاؤ ہی واحد راستہ ہے۔ یہ ایک نیشنل کاز ہے اور ہر فرد کو اس مشن میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزارتِ صحت دکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف ہے اور وہ اس اہم ذمہ داری کو اللہ کی رضا کے لیے پوری سنجیدگی سے نبھا رہے ہیں۔ “یہ عہدے ہمارے لیے امتحان ہیں، اور ہم عوام کے سامنے جوابدہ ہیں۔