اسلام آباد، 30 اپریل )اے پی پی ): وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار، ہارون اختر خان کی زیر صدارت ٹیکنولوجیکل اپگریڈیشن اینڈ اسکل ڈیویلپمنٹ کمپنی (TUSDEC) کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ادارے کی کارکردگی اور جاری منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ٹسديك کو دیے گئے 6 نکاتی ایجنڈے پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ادارے نے گوجرانوالہ میں ای ویسٹ میٹل ریسائیکلنگ منصوبے کی حکمت عملی پیش کی، جس پر معاون خصوصی نے کہا کہ یہ منصوبہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ٹسديك فیرس اور نان فیرس میٹل کی علیحدگی میں جدید خدمات فراہم کرے گا۔
اجلاس میں پانی کے معیار کو بغیر بورنگ کے جانچنے کی تجاویز بھی پیش کی گئیں، جبکہ زرعی، ٹیکسٹائل اور آٹوموٹیو شعبے کے لیے سمارٹ مینوفیکچرنگ کے امکانات پر گفتگو ہوئی۔
ہارون اختر خان نے کہا کہ وزیراعظم کے وژن کے مطابق روبوٹکس ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (AI) کا نفاذ ناگزیر ہے۔ بلوچستان اور گلگت بلتستان میں اسکل انسٹیٹیوٹ قائم کرنے اور مچھلی کی پراسیسنگ، پیکجنگ و اسٹوریج پلانٹس لگانے کی تجاویز بھی پیش کی گئیں۔
انہوں نے قومی معیشت کی بہتری کے لیے جدید مذبح خانے، گوشت پراسیسنگ اور کولڈ چین سسٹم کے قیام کو ضروری قرار دیا اور کہا کہ ان اقدامات سے گوشت کی برآمدات کو فروغ ملے گا۔
اجلاس میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ معاون خصوصی نے ادارے کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں تمام منصوبوں کے نتائج اور کارکردگی کی مکمل رپورٹ پیش کی جائے۔