پاکستان بحرین سرمایہ کاری سربراہی اجلاس، “اُڑان پاکستان” ترقی کی نئی جہت ہے، احسن اقبال

0

اسلام آباد ، 23 اپریل (اے پی پی ):  وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے “پاکستان بحرین سرمایہ کاری سربراہی اجلاس” سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 2030 تک ترقی کے لیے “اُڑان پاکستان” کے تحت ایک جامع روڈ میپ تیار کر لیا ہے، جس کا مقصد ملک کو برآمدات پر مبنی معیشت کی جانب لے جانا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مستحکم بنیادوں پر کھڑا کرنے کے لیے ایکسپورٹ زونز، صنعتی کوریڈورز، اور جدید لاجسٹک سہولیات کی تعمیر اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت نے نجی سرمایہ کاری اور کاروبار کے فروغ کے لیے 100 سے زائد اقدامات مکمل کر لیے ہیں، جبکہ ایف بی آر، ایس ای سی پی اور دیگر اداروں میں اصلاحات سے کاروباری ماحول بہتر ہوا ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان نے 2030 تک برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے، اور اس مقصد کے لیے ایک مربوط ایکسپورٹ ڈرائیو کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ “اُڑان پاکستان” کے تحت ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی حوصلہ افزائی اور صنعتی شعبے کی توسیع حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کا حصہ ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ پرائس واٹر ہاؤس کوپر نے 2017 میں پیش گوئی کی تھی کہ پاکستان 2030 تک دنیا کی 20 بڑی معیشتوں میں شامل ہو سکتا ہے، لیکن سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے ترقی کی رفتار سست رہی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بروقت معاشی اقدامات سے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اور تاریخ میں پہلی بار پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم کر کے 12 فیصد تک لایا گیا۔ “پاکستان ایک بار پھر ترقی کی اڑان بھرنے کو تیار ہے، سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس اڑان کو برقرار رکھ پائیں گے یا ماضی کی غلطیوں کو دہرا کر پیچھے چلے جائیں گے؟”۔

احسن اقبال نے کہا کہ ترقی صرف برآمدات کے فروغ اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمیں گالیوں کی سیاست چھوڑ کر تحقیق، تعلیم اور سائنسی ترقی کو اپنانا ہو گا تاکہ پاکستان معاشی خود کفالت کی راہ پر گامزن ہو سکے۔