پاکستان ریلوے قومی اثاثہ، نجکاری نہیں کرینگے، ملکی معیشت درست سمت پر گامزن ،عوام کو مزید خوشخبریاں ملیں گی،وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی

1

لاہور۔  15 اپریل ( اے پی پی ):وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ ریلوے کو منافع بخش ادارہ بنانا میرا مشن ، فریٹ ٹرینں کمائی کا بہترین ذریعہ،آئوٹ سورسنگ محکمے کیلئے فائندہ مند ہو گی ،ہسپتالوں کی آئوٹ سورسنگ  سے سالانہ اربوں روپے کی بچت ہوگی، پاکستان ریلوے  قومی اثاثہ،  نجکاری نہیں کریں گے،ریلوے نظام کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے، ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہوچکی ہے،عوام کو مزید خوشخبریاں ملیں گی۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز رائل پام میں ریلویز ہسپتالوں کی آٹ سورسنگ کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا –

اس موقع پر چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے عامر بلوچ،جنرل منیجر ویلفیئر و خصوصی اقدامات وقار احمد شاہد،ایڈیشنل جنرل منیجر اسٹرکچر عامر نثار چوہدری،وفاقی انسپکٹر ریلوے حماد حسن مرزا،چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عتیقہ ضیغم،شہباز ظفر ،صائمہ مختار سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ عوامی خدمت مسلم لیگ (ن) کو منشور ہے، جب بھی لیگی حکومت آئی عوام کے ساتھ ساتھ قومی اداروں میں بھی بہتری آئی- انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ خسارے میں جانے والے ادارے قومی وسائل پر مزید بوجھ نہ بنیں ،پاکستان ریلویز کو منافع بخش ادارہ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات بروئے کار لائے جا رہے ہیں-

وزیر ریلوے نے کہا کہ ملازمین ہمارا اثاثہ ہیں، ملازمین کو طبی سہولیات سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی میرا مشن ہے ،ریلوے کی بہتری کیلئے سے ہم نے ٹارگٹ طے کیے ہیں، مختلف ریلوے ٹرینوں ، سکولوں اور ریلویز ہسپتالوں کو آوٹ سورس کر رہے ہیں، جس کا مقصد صرف اور صرف ملازمین کو سہولیات کی فراہمی اور ادارے کو منافع بخش بنانا ہے-

وفاقی وزیر ریلویز حنیف عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان ریلویز عوام اپنے ملازمین کو عالمی معیار کی طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے ،ہسپتالوں کی آٹ سورسنگ اور دیگر اقدامات سے سالانہ  اربوں روث کی بچت ہوگی اور ملازمین کو سٹیٹ آف دی آرٹ طبی سہولیات میسر آئیں گی-

انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز کے ہسپتالوں کی نہ صرف توسیع کی جائے گی بلکہ انہیں جدید خطوط پر بھی سوار کیا جائے گا -انہوں نے بتایا کہ پاکستان ریلویز کے ہسپتالوں کو 30 سال تک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلایا جائے گا جس سے ،ریلوے ملازمین سمیت عوام یکساں طور پر مستفید ہو سکیں گے-اس کے ساتھ ساتھ پاکستان ریلوے اس کے ہسپتالوں میں سرمایہ کاری سے عوام کے لیے صحت کی جدید سہولیات ، میڈیکل تعلیم اور تربیت کے اداروں کے قیام کی گنجائش میں بھی اضافہ اور ڈیجیٹل ہیلتھ و ٹیلی میڈیسن کے شعبے میں دو طرفہ فروخ ہو گا-

وفاقی وزیر برائے ریلویز  نے کہا کہ حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستان ریلوے کے زیرِ انتظام صحت کے شعبہ کو نجی شراکت داری کے تحت چلانے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان ریلویز کے 7 ہسپتالوں کیرنز ریلوے ہسپتال لاہور ، مغل پورہ ریلوے ہسپتال لاہور ، ملتان کینٹ ریلوے ہسپتال ،حسن ریلوے ہسپتال کراچی ، سکھر ریلوے ہسپتال ، کوئٹہ ریلوے ہسپتال اور پشاور ریلوے ہسپتال کو آئوٹ سورس کیا جائے گا-

انھو ں نے کہا کہ ماضی میں قائد اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی، انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اور ہولی فیملی ہسپتال جیسے منصوبے اس بات کا ثبوت ہیں کہ درست وژن کے ساتھ بڑے کام ممکن  ہوئے ، راولپنڈی میں جدید سہولیات سے آراستہ اسپتالوں نے عوام کو سستی اور معیاری طبی سہولیات فراہم کی ہیں، ہمارے پاس جدید MRI مشینز، انکیوبیٹرز اور دیگر آلات کی وافر تعداد موجود ھیں،مزید جدت لائی جا ئے گی۔انہو ں نے مزید کہا کہ ریلوے  ملازمین کو معیاری طبی سہولیات دینا ہماری اولین ترجیح ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کے پاس ایسی پرائم لوکیشنز پر زمینیں موجود ہیں جنہیں شفاف اور معیاری بنیادوں پر عوامی خدمت کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے،چھانگا مانگا کے ٹریک کو بھی اپ گریڈ کر رہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ  ریلوے کو چلانے کے لیے ہمیں ایک ایسے ماڈل کی ضرورت ہے جو قابلِ عمل اور دیرپا ہو، پاکستان ریلوے ایک قومی اثاثہ ہے اور اسے کسی طور پر بھی مکمل طور پر نجی شعبے کے حوالے نہیں کیا جا سکتا،صرف ایک پائیدار شفاف شراکت داری کے ماڈل پر کام کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ  ریلوے کا سب سے بڑا مالی مسئلہ پنشن کا بوجھ ہے، جو کہ 58 بلین روپے سالانہ ہے ،ہماری ٹیم شفافیت اور کارکردگی پر یقین رکھتی ہے،فریٹ ٹرینوں منافع بڑھ رہا ہے،انشااللہ اگلے تین سالوں میں پاکستان ریلوے کو ایک فعال، جدید اور منافع بخش ادارہ بنا دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ وزیر اعظم محمد شہبازشریف کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے ،بجلی سستی کرنے سے عام آدمی کو ریلیف پہنچا ہے،ریلیف کا یہ سلسلسہ جاری رہے گا ،جلد عوام کو مزید وشخبریاں ملیں گی۔

انھوں نے تمام شراکت داروں اور سرمایہ کاروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی تجاویز اور دلچسپی کے ساتھ آگے آئیں، تاکہ ریلوے کو عوامی خدمت اور ترقی کا نشان بنایا جا سکے۔