واشنگٹن، 23اپریل(اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی ورلڈ بینک/آئی ایم ایف کے اسپرنگ اجلاس 2025 کے موقع پر ماحولیاتی اقدامات کے لیے قائم وزرائے خزانہ کے اتحاد کے 13ویں وزارتی اجلاس میں شرکت کی۔
واشنگٹن میں منعقدہ اجلاس میں محدود مالی وسائل اور بدلتے سیاسی حالات کے تناظر میں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور اقتصادی ترقی کے حصول پر غوروخوض کیا گیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
وزیر خزانہ نے ماحولیاتی مسائل کے مؤثر حل کے لیے پاکستان میں تیار کردہ کلائمیٹ پراسپیرٹی پلان اور کلائمیٹ فنانس اسٹریٹجی کے بارے میں شرکا کو آگاہ کیا۔
وزیر خزانہ نے پاکستان اور ورلڈ بینک کے درمیان طے پانے والے دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک میں ماحولیاتی توجہ کو بطور ستون شامل کیے جانے کا تذکرہ کیا۔
کنٹری پارٹنرشپ پروگرام کے تحت پاکستان میں ماحولیاتی مزاحمت اور کاربن کے اخراج میں کمی جیسے پہلوؤں پر خاص زور دیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے پاکستان کی جانب سے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبیلٹی فسیلٹی (RSF) کے تحت آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ کا بھی ذکر کیا۔
اس معاہدے کے تحت ماحولیاتی تبدیلی کے تناظر میں طویل مدتی مالیاتی استحکام کا حصول ممکن بنایا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں ماحولیاتی اقدامات اور پہلوؤں کی معاشی اور مالیاتی پالیسیوں میں شمولیت پر زور دیا۔
انہوں نے اس حوالے سے سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں صلاحیت کو بہتر بنانے کو ایک چینلج قرار دیتے ہوئے سرمایہ کاری اور مالی معاونت کے لیے موزوں اور ہم آہنگ منصوبہ جات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
ماحولیاتی اقدامات کے لیے قائم وزرائے خزانہ کے اتحاد میں 90 سے زائد ممالک اور 25 ادارہ جاتی پارٹنرز شمال ہیں۔
ا تحاد کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں وزرائے خزانہ کے قائدانہ کردار کو مضبوط اور موثر بنانا اور مالیاتی و اقتصادی پالیسیوں کو ہم آہنگ کرتے ہوئے کاربن کے اخراج میں کمی اور مضبوط و پائیدار ترقی کی جانب منصفانہ منتقلی کو یقینی بنانا ہے۔