اسلام آباد، 14 اپریل (اے پی پی):تعلیم اور نوجوانوں کی تربیت سے وابستہ ماہر، ڈاکٹر عمار سہیل نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی حالیہ پالیسیوں اور آرمی چیف کی قیادت میں ہونے والے اقدامات نے اوورسیز پاکستانیوں کو ایک نئی تحریک دی ہے۔
اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایک اسٹوڈنٹس کلب قائم کیا ہے جہاں تعلیم، مہارت، اور ملازمت کے مواقع پر کام کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں نئی پیش رفت کے لیے بھی ایک بڑا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر عمار نے کہا کہ پاکستان کے تقریباً 10 لاکھ نوجوان ایسے ہیں جو بھارت، نائیجیریا اور سری لنکا کی طرح عالمی منڈی میں خدمات دینے کے لیے تیار ہیں، بس انہیں تربیت اور رہنمائی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی واقعی پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں، اور حکومت نے انہیں اس سطح پر عزت دی ہے۔ ان کے مطابق 1500 سے زائد اوورسیز پاکستانی اس وقت حکومتی مہمان ہیں، جو ایک بڑی کامیابی ہے۔
ڈاکٹر عمار سہیل نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی نہ صرف زرمبادلہ بھیجتے ہیں بلکہ اب تعلیم، ٹیکنالوجی اور مہارت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے “کیش بیک ٹو پاکستان” کی عملی شکل بھی دے رہے ہیں۔