اسلام آباد۔1مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون ، انصاف و انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کا وژن ،حکومت کی پالیسیاں اور اتحادی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، اجیر خوش ہیں تو پاکستان خوشحال ہوگا، سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے بامعنی اور موثر قانون سازی اور پالیسی سازی ممکن ہے ، حکومت ہر مرحلے میں عوام اور اجیر کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ، عالمی معاہدوں کی روشنی میں مزدوروں کے لئے قوانین کو مزید بہتر بنانے کے لئے تیار ہیں ، مزدوروں کے قوانین کے حوالے سے صوبائی حکومتوں سے بھی اس حوالے سے رابطہ رکھیں گے ۔وہ جمعرات کو این آئی آر سی اور آئی ایل او کے اشتراک سے”تبدیلی کے ساتھ ہم آہنگی “کے عنوان سے انٹر نیشنل کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔
وفاقی وزیر سمند پار پاکستانیز چوہدری سالک حسین ،وزیر مملکت برائے سمندر پار پاکستانیز عون چوہدری ، چیئرمین این آئی آر سی جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی کے علاوہ مختلف وفاقی اداروں کے سربراہان ، ٹریڈ یونین کے نمائندگان کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزارت سمندر پار پاکستانیز، آئی ایل او اور این آئی آر سی نے مل کر بامعنی بات چیت کی ہے ، میرا کام قانون سازی کے لئے سہولت کاری فراہم کرنا ہے، جب یہ کام کرتا ہوں تو اس کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کا بھی خیال رکھنا میری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ این آئی آر سی تقرری کے مرحلے میں ایک امتحان سے گزر رہا تھا ،شوکت عزیز صدیقی کو گھر جا کر انھیں منصب پر بیٹھنے کی درخواست کی ، آج کی کانفرنس کے بعد مطمئن ہیں کہ ہمارا جو فیصلہ تھا وہ درست تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آج تک این آئی آر سی کا ایسا کردار کسی نے نہیں دیکھا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہم نے کھلے دل سے باتیں سن کر راستہ تلاش کرنا ہے ۔
انہوں نے یقینی دہانی کرائی کہ پالیسی سازی یا قوانین میں ترامیم ہو، اس میں مشاورت کے ساتھ ساتھ عوام اور اجیر کے حقوق کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے قانون کے فریم ورک میں رہتے ہوئے کا م کرنا ہوتا ہے ، لیبر قوانین کے متعلق قوانین کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے ۔ حکومت نے اجیر کے لئے ایسا ساز گار ماحول فراہم کرنا ہے کہ جتنا وہ کام کریں اتنی انھیں اجرت ملے ، اجیر ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں ۔