اسلام آباد، 06 مئی (اے پی پی ):کامسٹیک سیکرٹریٹ اسلام آباد میں دو روزہ عالمی کانفرنس بعنوان “آبی تحفظ اور سماجی و معاشی ترقی کے لیے نئی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی’’ منگل کے روز شروع ہو گئی ، کانفرنس میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے ماہرین، محققین، اور پالیسی ساز شرکت کر رہے ہیں۔
مقررین نے پاکستان میں پانی کے وسائل کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں پانی کی قلت شدید ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، جس کے اثرات خوراک صحت عامہ اور معیشت پر پڑ رہے ہیں، انہوں نے پانی سے متعلق بڑھتے ہوئے خدشات کو حل کرنے ،شراکت داری کو مضبوط بنانے، اور آبی سلامتی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جديد حل تلاش کرنے پر زور دیا۔
کانفرنس کامسٹیک، رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی، پاکستان کونسل برائے تحقیق آبی وسائل سمیت مختلف اداروں کے اشتراک سے منعقد کی گئی۔
دو روزه اس بین الاقوامی کانفرنس کا مقصد پاکستان کے آبی مسائل پر توجہ مرکوز کرنا اور ادارہ جاتی و بین آل شعبہ جاتی مکالمے کو فروغ دینا ہے تاکہ پائیدار آبی نظم و نسق کے لیے تحقیق، اختراع اور ٹیکنالوجی کے کردار کو مضبوط کیا جا سکے۔ کانفرنس میں 100 سے زائد تحقیقی مقالے پیش کیے جائیں گے، جو پانی کے شعبے میں ابھرتے ہوئے چیلنجز اور ان کے حل پر روشنی ڈالیں گے۔
افتتاحی اجلاس کے علاوہ چھ تکنیکی سیشنز میں اعلیٰ سطحی مکالمے، تحقیقی مقالہ جات کی پیشکش اور موضوعاتی گول میز مباحثے شامل تھے۔ اہم موضوعات ماحولیاتی تبدیلی خوراک و زراعت، برف باری اور گلیشیالوجی، پانی کے مسائل دائرہ جاتی آبی معیشت شامل ہیں۔