طویل عرصہ تک تعمیر کے بغیر پڑے پلاٹس پر ٹیکس عائد کیاجائے،رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک رئیلٹرز

10

اسلام آباد،03مئی (اے پی پی):رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک رئیلٹرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ طویل عرصہ تک تعمیر کے بغیر پڑے پلاٹس پر ٹیکس عائد کیاجائے،پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں  بڑے مواقع  ہیں،ہمیں فائلز کے بجائے زمین کے حصول اور سرکاری منظوری کے بعد ہی سیل شروع کرنی چاہیے،اس شعبہ سے وابستہ بڑے سرمایہ کاروں کو ٹیکس لازمی دینا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار  ایف نائن پارک میں ایوان قائد میں منعقدہ پراپرٹی کانفرنس و ریئلٹرز ایوارڈ 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کیا گیا ۔اس تقریب کا انعقاد ایس ٓار ایچ انٹرنیشنل کی جانب سے کیاگیاتھا۔

ایس آر ایچ انٹرنیشنل کے چیئرمین ریحان خان نے کہا کہ ہم نے رئیل سٹیٹ کو فروغ دینے والے 30 نوجوانوں کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیاہے۔ریحان خان نے کہا کہ حکومت رئیل سٹیٹ پر خصوصی توجہ مرکوز رکھے،ایک دن آئے گا کہ پاکستان کو ہم نے اوپر لے کر جانا ہے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس وانڈسٹری  کے سینئر وائس پریزیڈنٹ عبدالرحمان صدیقی نے کہا کہ توقع ہے کہ اس صنعت کی ترقی کے خواہش مند سارے لوگ مل کر اس شعبہ کی بہتری کے لئے آگے بڑھیں گے۔چیمبر ان کی بھرپور معاونت کرے گا۔ اس سیکٹر کی تجدید کے لئے چیمبر نے بہت کام کیا ہے۔ وزیر اعظم سے ملاقات بھی ہوئی ان کے نوٹس میں بھی یہ مسائل لائے -انہوں نے اس کی بہتری کی یقین دہانی کرائی ہے۔امید ہے بجٹ میں اس شعبہ پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ مسقط میں 23 اور 24 کو پراپرٹی ایکسپو کی جارہی ہے۔سید سادات حسین شاہ نے کہا کہ ہم اپنے ملک کے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں،ہم15 ہزار نوجوانوں کو رجسٹر کرچکے ہیں۔اس وقت ملک میں 50 لاکھ گھروں کی کمی ہے،اس سیکٹر میں بڑے مواقع ہیں۔منصوبے کی منظوری سب سے اہم ہے،منظوری کے بغیر منصوبہ شروع نہ کریں،زمین کی ملکیت پہلے حاصل کریں۔مہمان خصوصی عبدالرحمان صدیقی کو خصوصی شیلڈ دی گئی۔