اسلام آباد، 7 مئی (اے پی پی): انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) کے تحت سنٹر فار افغانستان، مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ (سی اے ایم ای اے) اور جرمن ادارے فریڈرک ایبرٹ شٹیفنگ ( ایف ای ایس) کے اشتراک سے ایک روزہ بین الاقوامی کانفرنس “پاکستان اور خطہ: علاقائی رابطہ کاری میں اضافہ، غیر روایتی خطرات کا تدارک اور دہشت گردی کا مقابلہ” کے عنوان سے منعقد ہوئی۔
کانفرنس میں جنوبی اور وسطی ایشیا کے پیچیدہ جغرافیائی، اقتصادی اور سکیورٹی حالات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ مقررین نے پاکستان اور افغانستان کے باہمی تعلقات، علاقائی رابطہ کاری، توانائی راہداریوں، اور تجارت کو امن و خوشحالی کے لیے کلیدی قرار دیا۔ انہوں نے غیر روایتی خطرات جیسے ماحولیاتی تبدیلی، انسانی بحران، مہاجرین کی نقل مکانی اور قدرتی آفات پر بھی توجہ مرکوز کی۔
کانفرنس کے مختلف سیشنز میں ماہرین، سفارتکاروں، اور پالیسی سازوں نے علاقائی سلامتی، دہشت گردی کے بدلتے ہوئے رجحانات، اور نئے جوابی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ مقررین میں پاکستان، افغانستان، ایران، ترکی، تاجکستان، چین، روس، اور دیگر ممالک کے ماہرین شامل تھے۔
مہمان خصوصی سینیٹر مشاہد حسین سید، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی سفیر سہیل محمود، اور دیگر معزز مقررین نے زور دیا کہ خطے کی پائیدار ترقی کے لیے باہمی تعاون، اقتصادی انحصار، اور ایک جامع سیکیورٹی اپروچ ناگزیر ہے۔