پاکستان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں انسانی المیے کو روکنے کے لیے فوری اقدام پر زور

9

اقوام متحدہ،14مئی (اے پی پی): اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے سلامتی کونسل میں ایک بیان دیتے ہوئے غزہ میں جاری انسانیت سوز بحران کو اجاگر کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی امدادی کارکنوں کے تحفظ اور فلسطینی عوام کی حالتِ زار کو ختم کرنے کے لیے فوری اقدام کرے۔

غزہ کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے، سفیر عاصم افتخار نے ان مشکل حالات میں خدمات سرانجام دینے والے اقوام متحدہ اور انسانی امدادی کارکنوں کی غیر معمولی جرات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل ٹام فلیچر (Tom Fletcher) کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال قابض طاقت کی جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور جاری نسل کشی کا مظہر ہے، جو مکمل استثنیٰ (impunity) کے ساتھ جاری ہے۔

سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کو منظم انداز میں تباہ کیا جا رہا ہے،دو ملین سے زائد افراد، جن میں نصف بچے ہیں، فاقہ کشی اور تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے میں محصور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ڈبلیو ایف پی (World Food Program) کے مطابق، 470,000 افراد کو شدید قحط کا سامنا ہے جبکہ ہر تین میں سے ایک بچہ، جو دو سال سے کم عمر کا ہے اور شدید غذائی قلت کا شکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پوری انسانی امدادی ڈھانچہ جان بوجھ کر تباہ کر دیا گیا ہے، اور آٹے اور ایندھن کی کمی کے باعث ڈبلیو ایف پی کے تمام 25 تندور بند ہو چکے ہیں۔