یومِ تکبیر کی تقریب, قوم نے جس عزم سے ایٹمی طاقت حاصل کی، اُسی جذبے سے معاشی طاقت بھی بنے گی, احسن اقبال

7

اسلام آباد، 28 مئی (اے پی پی):یومِ تکبیر کے موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، پروفیسر احسن اقبال نے اسلام آباد میں منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے پوری قوم کو یومِ تکبیر کی مبارکباد دی اور اس دن کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ 28 مئی 1998 کو قائد نواز شریف اور پاکستانی قوم نے ثابت کیا کہ جب ہم اجتماعی طور پر فیصلہ کرتے ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں نہیں روک سکتی۔

احسن اقبال نے کہا کہ بھارت نے مئی 1998 میں پاکستان کو ایٹمی دھماکوں کے ذریعے للکارا، مگر قائد نواز شریف نے جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایٹمی دھماکے کرکے نہ صرف قومی وقار کا دفاع کیا بلکہ دشمن کو بھرپور جواب دیا۔ “اگر اُس وقت نواز شریف یہ فیصلہ نہ کرتے تو آج پاکستان سر اٹھا کر نہ کھڑا ہوتا۔

وفاقی وزیر نے مئی 2025 میں بھارتی جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 7 مئی کو دشمن نے ایک اور بڑی غلطی کی، جس کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔ چھ بھارتی طیاروں کو گرا کر 6-0 کے اسکور سے پوری دنیا کو پاکستانی فضائیہ کی صلاحیتوں کا اندازہ ہوگیا۔ “10 مئی کو فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں دشمن کو ایسا جواب دیا گیا کہ چیخیں واشنگٹن تک سنائی دیں۔

انہوں نے کہا کہ 28 مئی صرف ایٹمی دھماکوں کا دن نہیں بلکہ خطے کی تاریخ کا رخ موڑنے کا دن ہے۔ “ہم نے عالمی دباؤ کے باوجود جوہری صلاحیت حاصل کی، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم پاکستان کو معاشی طاقت بنائیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کے دفاع کے ساتھ معیشت کو مضبوط بنانا لازم ہے۔قوموں کی بقا صرف میدانِ جنگ میں نہیں، بلکہ لیبارٹریوں، جامعات، اور صنعت میں ہوتی ہے۔ ہمیں جدید ٹیکنالوجی، برآمدات، اور پیداوار پر توجہ دینی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شرح خواندگی 90 فیصد تک پہنچانی ہو گی۔ ڈھائی کروڑ بچوں کا اسکول سے باہر ہونا ہماری اجتماعی ناکامی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کی موجودہ شرح 13 فیصد ہے، جو بھارت میں 30 اور چین میں 50 فیصد ہے،  ہمیں 40 فیصد تک جانا ہو گا، ڈیجیٹل معیشت مستقبل ہے، بلوچستان سے گلگت بلتستان تک ہر شہری کو ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی دینا ہوگی۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے “اُڑان پاکستان” پروگرام کے تحت شروع کیے گئے 54 ارب روپے کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہیپاٹائٹس کے مکمل خاتمے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں ٹیکس کی شرح کم ترین ہے؛ل، 10.5 فیصد جی ڈی پی کے ساتھ ترقی ممکن نہیں، ترقیاتی بجٹ بڑھانے کے لیے یا تو ٹیکس دینا ہو گا یا ٹیکس چوری روکنی ہو گی، ہر پاکستانی کو معاشی سپاہی بننا ہو گا، نوجوانوں کو اسٹارٹ اپس، ایجادات اور ‘میڈ اِن پاکستان’ برانڈ پر توجہ دینا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ 2047 میں جب پاکستان اپنی آزادی کے 100 سال مکمل کرے گا، تو ہمارا ہدف بھارت سے معاشی برتری حاصل کرنا ہے۔ “ہم نے 50 سال معیشت میں برتری رکھی، لیکن سیاسی عدم استحکام نے ہمیں پیچھے دھکیل دیا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے کھوئے مقام کو دوبارہ حاصل کریں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے سائنسدان، انجینئرز اور افواج نے ملک کو سرخرو کیا،اب قوم کی باری ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں نبھائے۔ اگر پاکستان کو تاریخ میں سرخرو ہونا ہے تو ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے قائد نواز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہی کی قیادت میں پاکستان ایک ناقابلِ تسخیر ایٹمی طاقت بنا۔ اب ہمیں اسی جذبے سے معاشی محاذ پر بھی کامیابی حاصل کرنی ہے۔