اسلام آباد ، 17 جون (اے پی پی ): وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ آزادی صحافت جمہوری نظام کی روح ہے، حکومت صحافیوں کے تحفظ، فلاح و بہبود اور پیشہ ورانہ سہولتوں کے لئے موثر اقدامات کر رہی ہےجبکہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے اور حکومت چاہتی ہے کہ میڈیا کو درپیش چیلنجز کا ادارہ جاتی حل نکالا جائے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز کے وفد سے ملاقات میں کیا ،ملاقات میں پیکا ایکٹ، باقاعدگی سے شائع نہ ہونے والے ڈمی نیوز پیپرز کے خاتمے، پرنٹ میڈیا کو ادائیگیوں، جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
دوران ملاقات گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پیکا قانون مستند صحافیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے، مشاورت اور مزید بہتری پر یقین رکھتا ہوں، رولز کے بارے میں تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا۔پیکا قانون پر صحافتی تنظیموں سے مشاورت کو تیار ہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشں جلد کام شروع کر دے گا، پیکا ایکٹ کا اصل مقصد صحافت کے لبادے میں چھپے نام نہاد اور جعلی صحافیوں کو قانون کے دائرے میں لانا ہے۔
وفاقی وزیر نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران قومی مفاد میں میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستانی میڈیا نے درست معلومات کی ترسیل اور افواہوں کے تدارک میں موثر کردار ادا کیا،مشکل حالات میں میڈیا کی طرف سے قومی یکجہتی کا پیغام قابل تحسین ہے۔
سی پی این ای کے وفد نے وزارت اطلاعات و نشریات اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بروقت اور مصدقہ معلموات کی فراہمی پر ان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزارت اطلاعات نے معلومات کی بروقت اور مستند فراہمی یقینی بنا کر اطلاعات کی روانی کو موثر اور مربوط رکھا جو قابل ستائش ہے۔
سی پی این ای کے وفد نے صحافیوں کے تحفظ، معلومات تک رسائی اور صحافت کے پیشہ ورانہ ماحول کی بہتری سے متعلق تجاویز دیں۔
وزیر اطلاعات نے سی پی این ای کے وفد کی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے، میڈیا نمائندوں کے ساتھ مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دے کر درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدر شہباز وڑائچ اور پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن بھی ملاقات میں موجود تھے۔