اسلام آباد، 20 جون ( اےپی پی): اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے ایران پر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں آپ کی اس اپیل سے مکمل اتفاق کرتا ہوں کہ امن کو ایک موقع دیا جائے، اور اسی تناظر میں آپ کی لڑائی ختم کرنے اور مذاکرات کی جانب لوٹنے کی اپیل کو سراہتا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اسرائیل کی بلاجواز اور غیر قانونی جارحیت کی سخت مذمت کرتا ہے۔ ہم ایرانی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم اسرائیل کی جانب سے کیے گئے ان کھلے حملوں اور فوجی کارروائیوں کی بلا تامل مذمت کرتے ہیں، جو خطے اور اس سے باہر کے امن، سلامتی اور استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔ ہم ایرانی عوام کے ساتھ جانی نقصان پر دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ ان بلا اشتعال حملوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی و شہری نقصانات افسوسناک ہیں۔ بین الاقوامی انسانی قوانین کی تمام فریقوں کو مکمل پاسداری کرنی چاہیے۔
عاصم افتخار احمد نے کہا کہ پرامن مقاصد کے لیے قائم جوہری تنصیبات پر حملے نہایت تشویشناک ہیں۔ یہ حملے بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر، آئی اے ای اے کے قانون اور اس سے متعلق جنرل کانفرنس کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ یہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان حملوں پر واضح قانونی مؤقف اختیار کرے اور اس کے قانونی، تحفظاتی، سلامتی و سکیورٹی سے متعلق اثرات کے بارے میں اپنے بورڈ آف گورنرز اور سلامتی کونسل کو رپورٹ پیش کرے۔ ایجنسی کو یہ ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تازہ ترین بحران نے خطے میں پہلے سے موجود کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے، جو اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری بے رحمانہ حملوں کے نتیجے میں پیدا ہوئی ہے، جن کے باعث معصوم فلسطینی عوام کو بے مثال انسانی تباہی کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی جانب سے شام، لبنان اور یمن میں بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیاں بھی اس کشیدگی کو ہوا دے رہی ہیں۔