سی ڈی ڈبلیو پی نے پانچ ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی

3

اسلام آباد، 20 جون )اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن احسن اقبال کی زیر صدارت سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پانچ مختلف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ ان میں سے چند منصوبے سی ڈی ڈبلیو پی سطح پر منظور کیے گئے، جبکہ دیگر کو حتمی منظوری کے لیے ایگزیکٹو کمیٹی آف دی نیشنل اکنامک کونسل (ECNEC) کو سفارش کیا گیا۔

اجلاس میں سیکریٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، چیف اکنامسٹ، وائس چانسلر PIDE، پلاننگ کمیشن کے دیگر اراکین، وفاقی سیکریٹریز، صوبائی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈز/ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان اور متعلقہ وفاقی و صوبائی اداروں کے سینئر نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس کے ایجنڈے میں ماحولیات، خوراک و زراعت، صحت، اور فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ کے اہم شعبہ جات سے متعلق منصوبے شامل تھے۔

ماحولیاتی شعبے سے متعلق ایک منصوبہ “سکھر میں موسم کی نگرانی کے ریڈار کی تنصیب – نظرثانی شدہ” کی منظوری دی گئی۔ چیئرمین نے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی تنصیب کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

خوراک و زراعت کے شعبے سے متعلق “بلوچستان لائیولی ہڈز اینڈ انٹرپرینیورشپ پروجیکٹ” کو ای سی این ای سی کو سفارش کیا گیا۔ اس منصوبے کا مقصد بلوچستان کے مختلف اضلاع میں دیہی برادریوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور چھوٹے کاروباروں کو فروغ دینا ہے۔ منصوبے کے تحت زراعت، لائیو اسٹاک، جنگلات، معدنیات، سیاحت اور صنعت کے شعبوں میں ترقیاتی سرگرمیاں کی جائیں گی۔ چیئرمین نے ہدایت کی کہ منصوبے میں مؤثر اور نمایاں نتائج دینے والی سرگرمیوں کو بھی شامل کیا جائے۔

صحت کے شعبے سے متعلق “آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز، راولپنڈی کی توسیع” کے منصوبے کو اصولی طور پر منظور کر کے ای سی این ای سی کو سفارش کیا گیا۔ اس منصوبے کا مقصد امراضِ قلب کے علاج کی سہولیات کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور اسپتال کی مجموعی استعداد کو بڑھانا ہے۔ اس میں بستروں کی تعداد میں اضافہ، جدید آپریشن تھیٹرز، تشخیصی سہولیات، ماہر کلینکس، اور بین الاقوامی معیار کی تعمیل شامل ہے۔ احسن اقبال نے منصوبے کے مالیاتی پہلوؤں پر نظرِ ثانی کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور متبادل مالی ذرائع تلاش کرنے پر زور دیا۔

فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ کے شعبے سے متعلق “کوئٹہ میں نئی بلوچستان اسمبلی کی تعمیر” کے منصوبے کو اصولی طور پر منظور کرتے ہوئے ای سی این ای سی کو سفارش کی گئی۔ منصوبے کا مقصد ایک نئی اور جدید اسمبلی عمارت کی تعمیر ہے جو موجودہ ضروریات سے ہم آہنگ ہو۔ مجوزہ عمارت میں اسمبلی ہال، اعلیٰ حکام کے دفاتر، کانفرنس ہال، پارکنگ اور دیگر سہولیات شامل ہوں گی۔ منصوبے کی ڈیزائننگ اور نگرانی کے لیے اعلیٰ معیار کی کنسلٹنگ فرموں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت دی گئی۔ وزیرِ اعظم نے اس منصوبے کی مالی معاونت کی منظوری دی ہے اور اسے بلوچستان کے عوام کے لیے وفاقی حکومت کا تحفہ قرار دیا گیا۔

اسی شعبے سے متعلق ایک اور منصوبہ “ملک کے پسماندہ اضلاع کے لیے خصوصی ترقیاتی اقدامات” بھی منظور کیا گیا۔ یہ منصوبہ سندھ کے ایک ضلع میں ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ چیئرمین نے اس منصوبے کے دائرہ کار، لاگت اور تعمیراتی پہلوؤں کی نگرانی کے لیے بھی ایک کمیٹی تشکیل دی۔